1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’خواتین کو فٹ بال تو دیکھنے دیا جائے‘

14 جون 2017

ایران کی فٹ بال ٹیم کے کپتان نے ایرانی صدر حسن روحانی سے درخواست کی ہے کہ وہ خواتین پر اسٹیڈیم میں فٹ بال میچ دیکھنے پر عائد پابندی کو ختم کریں۔

https://p.dw.com/p/2ehwn
Iran Volleyball Weltliga - Frauen wieder als Zuschauerinnen zugelassen
تصویر: MIZAN

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق ایران کی فٹ بال ٹیم کے کپتان مسعود شوجائی کا کہنا ہے،’’ حکومت کو چاہیے کو وہ ایسے اقدام اٹھائے، جن کے نتيجے ميں خواتین مستقبل میں فٹ بال اسٹیڈیم میں آ کر  مقابلوں کو دیکھ سکیں۔‘‘

آج تک کسی ایرانی کھلاڑی  نے ایسا مطالبہ کرنے کی ہمت نہیں کی ہے۔ خواتین پر فٹ بال کے مقابلے دیکھنے کی پابندی سن 1979 میں ایرانی انقلاب کے وقت سے عائد ہے۔ حال ہی میں ایران نے ازبکستان کو فٹ بال میچ میں شکست دے کر سن 2018 کے فٹ بال ورلڈ کپ میں شرکت کو یقينی بنا لیا۔ فٹ بال کے اس مقابلے کے دوران کوئی خاتون موجود نہیں تھی لیکن میچ کے اختتام پر ہزاروں شائقین سڑکوں پر اپنی ٹیم کی فتح کا جشن منا رہے تھے۔

Iran Volleyball Weltliga - Frauen wieder als Zuschauerinnen zugelassen
خواتین پر فٹ بال کے مقابلے دیکھنے کی پابندی سن 1979 میں ایرانی انقلاب کے وقت سے عائد ہےتصویر: MIZAN

صدر روحانی کی اعتدال پسند حکومت  فٹ بال ميچز دیکھنے کے لیے خواتین کے اسٹیڈیم میں آنے کی قائل ہے لیکن اب تک وہ ایران کے طاقت ور مذہبی رہنماؤں سے یہ فیصلہ منظور کرانے میں ناکام رہی ہے۔