1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلب کے ہلاک شدگان کی یاد  میں گرجا گھروں میں تعزیتی گھنٹیاں

صائمہ حیدر
21 اکتوبر 2016

دنیا بھر کے گرجا گھروں میں آج سے روزانہ شام کے شہر حلب میں جنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی یاد میں چرچ کی تعزیتی گھنٹیاں بجانے کے سلسلے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2RWR0
Finnland Helsinki Kallio Kirche
فنش گرجا گھروں میں عام طور پرتعزیتی گھنٹیاں اُس وقت بجائی جاتی ہیں جب مرنے والے کی میت کو آخری رسومات کے بعد چرچ سے باہر لایا جاتا ہےتصویر: Reuters/J. Rosendahl
Finnland Helsinki Kallio Kirche
فنش گرجا گھروں میں عام طور پرتعزیتی گھنٹیاں اُس وقت بجائی جاتی ہیں جب مرنے والے کی میت کو آخری رسومات کے بعد چرچ سے باہر لایا جاتا ہےتصویر: Reuters/J. Rosendahl

گرجا گھر وں کی گھنٹیاں بجائے جانے کے اس سلسلے کا آغاز شام میں حلب کے محصور علاقوں پر شامی اور روسی بمباری کے تناظر میں رواں ماہ کی بارہ تاریخ کو فِن لینڈ کے شہر ہیلسینکی کے علاقے کالیو میں لوتھراں کے چرچ سے کیا گیا تھا۔

کالیو کلیسا کے علاقے کے پادری تِیمو لاجاسالو نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا،’’حلب کے بارے میں پڑھنے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ مرنے والوں کی یاد میں روزانہ شام پانچ بجے چرچ کی گھنٹیاں بجائی جائیں گی۔ آغاز میں اس حوالے سے میں نے صرف چند مقامی گرجا گھروں کو ساتھ ملنے کے لیے کہا۔‘‘

لاجا سالو کا کہنا تھا کہ جلد ہی نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ یورپ بھر میں سینکڑوں گرجا گھروں نے حلب میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی یاد میں چرچ میں تعزیتی گھنٹیاں بجا کر شمولیت اختیار کرنا شروع کردی۔ بعد ازاں فِن لینڈ کے ’’ایوانگیلیکل لوتھرن چرچ ‘‘ نے یاد منانے والے شرکاء کے لیے ’’بلز فار آلیپو ‘‘ کے نام سے ایک ویب سائٹ بھی تشکیل دے دی۔

Deutschland Holstentor und Turm der Petrikirche in Lübeck
امریکا ، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت بیس سے زائد ممالک کے پانچ سو سے زائد گرجا گھروں نے اس مہم میں شمولیت اختیار کی ہےتصویر: picture alliance/Bildagentur-online/Schickert

 اس ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق امریکا ، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت بیس سے زائد ممالک کے پانچ سو سے زائد گرجا گھروں نے اس مہم میں شمولیت اختیار کی ہے۔ حلب کے ہلاک شدگان کی یاد میں گرجا گھر کی گھنٹیاں بجانے کا سلسلہ اقوامِ متحدہ کے دن چوبیس اکتوبر تک جاری رہے گا۔

 لاجاسالو کا کہنا تھا،’’ ہم سب حلب میں ہونے والے تباہ کن واقعات دیکھتے ہیں لیکن  صورتِ حال کی پیچیدگی کے باعث خود کو بے بس پاتے ہیں۔ چرچ کی گھنٹیوں کے ذریعے ان ہلاکتوں کے خلاف در اصل ہم دنیا تک اپنی آواز پہنچانا اور بہتر مستقبل کی امید دلانا چاہتے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ فنش گرجا گھروں میں عام طور پرتعزیتی گھنٹیاں اُس وقت بجائی جاتی ہیں جب مرنے والے کی میت کو آخری رسومات کے بعد چرچ سے باہر لایا جاتا ہے۔