1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حج کے دوران بھگدڑ، 450 سے زائد عازمین ہلاک

عدنان اسحاق24 ستمبر 2015

سعودی عرب میں حج کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 450 سے زائد افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GcHH
تصویر: Reuters/A. Masood

سعودی سول ڈیفنس کے محکمے کے مطابق یہ واقعہ منیٰ میں رمی کے دوران پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ بھگدڑ اس وقت مچی، جب عازمین بڑے شیطان کو کنکریاں مار رہے تھے۔ مکہ کے باہر کئی منزلہ یہ عمارت جسر الجمرات کہلاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق امدادی تنظیموں کی دو سو سے زائد گاڑیاں اور چار ہزار سے زائد اہلکار امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں اور منیٰ اور قریب کے علاقوں کے تمام ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ سماجی ویب سائٹس پر اس واقعے کی ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں، جن میں بھگدڑ کے دوران کی افراتفری کو دیکھا جا سکتا ہے۔

Saudi Arabien Hadj Mina Steinigung Satan Pilger Mekka Eid al-Adha
تصویر: Reuters/Ahmad Masood

سعودی حکومت ہر سال حج کے موقع پر حفاظتی انتظامات کو مزید بہتر کیا جاتا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران نے حج کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ آج کی بھگدڑ میں پندرہ ایرانی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ حج سے متعلق ایرانی تنظیم کے سربراہ سعید اوہادی کے مطابق جہاں شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں، وہاں قریب میں ایک گزرگاہ کو نا معلوم وجوہات کی بناء پر بند کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے اسے ایک افسوس ناک واقعہ قرار دیا۔
حج کے دوران علامتی طور پر شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں اور رواں سال تقریباً پچیس لاکھ سے زائد افراد پانچ روزہ حج کے اس آخری مرحلے میں حصہ لے رہے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کر دی گئی ہیں۔ واقعے کے وقت درجہٴ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تھا۔ اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 700 سے زائد بتائی گئی ہے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
رواں برس حج کے دوران رونما ہونے والا یہ دوسرا بڑا سانحہ ہے۔ تقریباً تین ہفتے قبل مسجد حرام میں ایک کرین کے گرنے سے ایک سو سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سے قبل 2006ء میں بھی بھگدڑ مچنے کے ایک واقعے میں ساڑھے تین سو عازمین ہلاک ہو گئے تھے۔ حج کے دوران اب تک کا ہلاکت خیز ترین واقعہ 1990ء میں پیش آیا تھا، جب پیدل چلنے والوں کے لیے بنائی جانے والی ایک سرنگ میں گنجائش سے زیادہ افراد کے داخل ہونے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی تھی اور اس واقعے میں چودہ سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔