1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی سیون سمٹ میں اختلافات، ٹرمپ اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے

عابد حسین
27 مئی 2017

صنعتی طور پر ترقی یافتہ ملکوں کے گروپ جی سیون کی سمٹ کے دوران کئی اہم معاملات پر اختلافات سامنے آئے ہیں۔ اٹلی کے جزیرے سسلی کے سیاحتی مقام تاؤرمینا میں یہ سربراہی اجلاس آج ہفتے کے روز ختم ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2dg1n
G7-Treffen Sizilien EU President Tusk, Canadian PM Trudeau, German Chancellor Merkel, U.S. President Trump, Italian PM Gentiloni, French President Macron, Japanese PM Abe, Britain’s PM May EU President Jean-Claude Juncker pose in Taormina
تصویر: Reuters/T. Gentile

سات امیر اور ترقی یافتہ ملکوں کے گروپ جی سیون کی سمٹ کے پہلے دن خاص طور پر تحفظ ماحول، تجارت اور مہاجرت کے موضوعات پر اختلافات نمودار ہوئے تھے۔ ان معاملات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور اس باعث کوئی متفقہ لائحہ عمل اختیار نہ کیا جا سکا۔

جی سیون سمٹ میں شریک فرانسیسی وفد کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ تجارتی معاملے پر بات چیت آگے بڑھی ہے۔ بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیم اوکسفیم کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اِس سمٹ میں مہاجرت سے متعلق اپنا سخت موقف ٹھونسنے کی کوشش میں ہیں۔ دوسری جانب سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنے مشیروں کے ساتھ کلائمیٹ سے متعلق کیے گئے سابقہ امریکی انتظامیہ کے وعدوں کو سمجھنے کی کوشش میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مشترکہ اعلامیے میں کلائمیٹ ڈیل پر امریکا سے اختلاف کو شامل کیا جا سکتا ہے۔

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو سفارت کاروں کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ اس سمٹ میں تجارتی امور اور روس پر پابندیوں جیسے موضوعات باقی رہ گئے ہیں، جن پر آج دوسرے دن دوپہر تک کوئی حتمی اور متفقہ موقف اختیار نہ کیا جا سکا۔

G7 Gipfeltreffen in Taormina Sizilien Italien
جی سیون سمٹ میں امریکی صدر ٹرمپ گفتگو کرتے ہوئےتصویر: Reuters/J. Ernst

تجارتی امور میں خاص طور پر متنازعہ معاملہ ’پروٹیکشنزم‘ ہے۔ ایسے اشارے بھی سامنے آئے ہیں کہ تجارت کے معاملے میں امریکی صدر نے قدرے لچک ظاہر کی ہے اور اندازہ ہے کہ اس باعث متفقہ مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔ کانفرنس میں ٹرمپ نے امریکا میں جرمن کاروں کی فروخت پر بھی تنقید کی۔

اس کانفرنس میں براعظم افریقہ کے پانچ ملکوں ایتھوپیا، کینیا، نائجر، نائجیریا اور تیونس کے لیڈران بھی بطور مہمان شریک ہیں۔ ان ممالک کے ساتھ تجارت، ماحولیات اور دہشت گردی کے معاملات پر گفتگو کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ سات ملکوں کے لیڈروں نے شمالی افریقی ملک لیبیا میں پیدا خانہ جنگی کی صورت حال پر بھی توجہ مرکوز رکھی۔

دو روزہ جی سیون سمٹ کا آغاز چھبیس مئی کو ہوا تھا اور اس کا آخری اور اختتامی دن آج ستائیس مئی ہے۔ اس کانفرنس کے اختتام پر امریکی صدر اپنا پہلا غیر ملکی دورہ مکمل کرتے ہوئے واپس وطن روانہ ہو جائیں گے۔ اس طویل دورے کے دوران وہ سعودی عرب، اسرائیل، فلسطینی علاقوں ویٹیکن سٹی اور بیلجیم کے علاوہ اٹلی بھی گئے۔