1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی بیس اجلاس: کیا فیصلہ ہو چکا ہے، صرف اعلان باقی ہے؟

15 نومبر 2008

جی بیس رکن ممالک کے رہنماؤں کی عالمی مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے بلوائی جانے والی ایک ہنگامی سمٹ واشنگٹن میں جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/FvHM
امریکی صدر جارج بش اور جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: AP

اس سمٹ میں نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما شریک نہیں ہو رہے ہیں تاہم ان کی جگہ ان کے نمائندے اس سمٹ میں شریک رہے گے۔ اس سمٹ کی صدارت موجودہ امریکی صدر جورج بش کر رہے ہیں۔ جی بیس کی ہنگامی سمٹ کے آغاز سے قبل یورپی یونین نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ عالمی سطح پر سرمائے کی نقل وحرکت کو زیادہ بہتر طور پر منظم کیا جانا چاہیئے۔

Stabchef Rahm Emanuel und Barack Obama
نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما اس اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں تاہم ان کے قریبی رفقاء اجلاس میں شامل ہیںتصویر: AP

جرمن وزیر خزانہ پئیر شٹائن بروک نے کہا ہے کہ اس سمٹ کی کامیابی اسی صورت میں ممکن ہو سکے گی اگر عالمی رہنما ریگولیٹری فریم ورک کے مینڈیٹ پر متفق ہو جاتے ہیں۔ جرمن چانسلرمیرکل نے واشنگٹن کانفرنس کے آغاز سے پہلے یہ امید ظاہر کی کہ اس سمٹ کے ٹھوس نتائج پرآمد ہوں گے۔

اس بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے خبردار کیا ہے کہ یہ مالیاتی بحران پوری انسانیت کے لئے ایک المیہ ثابت ہو سکتا ہے۔ واشنگٹن میں اسی مالیاتی بحران کے پس منظر میں جمعہ کی شام شروع ہونے والی بیس کے گروپ کی سربراہی کانفرنس ہفتےکے روز بھی جاری رہے گی۔ جس میں عالمی مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے پالیسی سازی کے لئے تجاویز ترتیب دی جائیں گی۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سمٹ میں بہت سی باتیں پہلے سے طے کر لی گئی ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ عالمی مالیاتی بحران سے نمٹنے کےلئے موجودہ مالیاتی نظام کو بہت بنانے کی کوشش کی جائے گی۔