1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نائیک‘ صحت یاب ہو رہا ہے مگر خطرہ برقرار

14 جنوری 2019

آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ میں ایک سوئمنگ پول سے ملنے والا وہ اژدھا تیزی سے صحتیاب ہو رہا ہے، جس کے جسم پر پانچ سوسے زائد جوئیں چپکی ہوئی تھیں۔ نائیک نامی یہ اژدھا اپنی تصویر کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/3BVKt
Python Nick von Zecken befreit
تصویر: Facebook/Currumbin Wildlife Hospital Foundation

ریاست کوئنز لینڈ میں جانوروں کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ نائیک نامی اس اژدھے کے جسم سے چپکی تمام پانچ سو گیارہ جوؤں کو نکال لیا گیا ہے۔ اس موقع پر کرمبین وائلڈ لائف ہسپتال کی جانب سے زیر علاج نائیک کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنے والے تمام افراد کا شکریہ بھی ادا کیا گیا ہے۔

Python Nick von Zecken befreit
تصویر: Facebook/Currumbin Wildlife Hospital Foundation

ڈاکٹروں کے مطابق خون چوسنے والے ان کیڑوں کو جلد سے ہٹانے کے عمل میں کئی گھنٹے لگے اور اب اس اژدھے کی حالت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے۔ نائیک کی نئی تصویر بھی جاری کی گئی ہے۔

کرمبین وائلڈ لائف ہسپتال نے بتایا کہ جوؤں کی وجہ سے نائیک انیمیا یعنی خون کی کمی کا شکار تھا، ’’نائیک کو شدید قسم کی انفیشکن بھی ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے وہ مناسب انداز میں حرکت نہیں کر پا رہا تھا اور اس طرح جوؤں کو فائدہ اٹھانے کا موقع مل گیا۔‘‘

Schlange mit Zecken
تصویر: facebook/Gold Coast and Brisbane Snake Catcher

اس بیان میں مزید بتایا گیا، ’’نائیک کو ابھی بھی پیچیدگیوں اور طبی مسائل کا سامنا ہے مگر ہم پر امید ہیں کہ وہ جلد مکمل طور پر صحتیاب ہو جائے گا۔ اس کے بعد آئندہ مہینوں کے دوران اسے دوبارہ سے جنگل میں چھوڑ دیا جائے گا۔‘‘

نائیک کو گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق نائیک کی کوشش تھی کہ وہ کسی نہ کسی طرح خون چوسنے والے ان حشرات سے جان چھڑائے اور اسی وجہ سے وہ سوئمنگ پول میں موجود تھا اور باہر آنا نہیں چاہ رہا تھا۔