1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنگ کے بعد کا غزہ۔ ۔ ۔

امتیاز احمد20 جنوری 2009

یہ آج کے تباہ حال غزہ کا منظر ہے۔ کسی کے جسم سے خون بہھ رہا ہے اور کسی کی آنکھوں سے آنسو، کوئی زخموں سے کراہ رہا ہے اور کوئی حسرت بھری نگاہوں سے ٹوٹی پھوٹی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Gd3f
اس جنگ سے غزہ کے بنیادی انفراسٹکچر کو شدید نقصان پہنچا ہےتصویر: AP

کہیں پر اینٹیں بکھری پڑی ہیں اور کہیں پر دکانیں اجڑی پڑی ہیں۔ گھر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں اور کئی جگہوں پر ابھی تک ملبے تلے دبی لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔ فلسطینی عورتیں اپنے بچوں کو اٹھائے اپنے اُن منہدم گھروں کو واپس لوٹ رہی ہیں، جہاں اب صرف ستون باقی ہیں، گولیوں سے چھلنی دیواریں باقی ہیں، یا پھر جل کر راکھ ہو گیا فرنیچر۔

Krieg im Gazastreifen - Jebaliya
بڑی تعداد میں عمارتیں تباہ ہوئیں اور لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرنا پڑیتصویر: AP

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف سفید فاسفورس بم استعمال کئے گئے، جو کہ ایک انسان کو سیکنڈوں میں ہڈیوں کا ڈھانچہ بنا کر رکھ دیتے ہیں۔ فلسطینی مرکز شماریات PCBC کے مطابق اسرائیلی حملوں سے 4 ہزار سے زیادہ عمارات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں جبکہ 17 ہزار سے زائد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

Trümmerberg nach Raketenbeschuss
تصویر: AP

PCBC کے مطابق غزہ میں اب تک ہونے والے نقصان کا مجموعی تخمینہ ایک اعشاریہ نو بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔

اسرائیلی حملوں میں 1,415 فلسطینی ہلاک جبکہ 5 ہزار پانچ سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ایک مقامی فلسطینی سعید ضہاب کا کہنا ہے کہ اس کے گھر پر ایف سولہ طیاروں کے ذریعے پانچ سے زیادہ مرتبہ حملے کئے گئے۔

Gazastreifen Zerstörung Hamasgebäude
تصویر: AP

منگل کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے غزہ کا دورہ کیا۔ اِس موقع پر اُنہوں نے زبردست تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی تباہی دیکھ کر اُنہیں بے حد دھچکہ لگا ہے۔