1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی وزیرستان مین ڈرون حملہ، چھ عسکریت پسند ہلاک

27 اگست 2009

پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں طالبان عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے پر آج ایک ڈرون حملہ ہوا ہے، جس میں چھ عسکریت پسند ہلاک اور نو زخمی ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/JJQJ
تصویر: AP

پاکستانی حساس اداروں کے مطابق ایک امریکی جاسوس طیارے نے جنوبی وزیرستان کے ایک گاؤں کنی گورم میں ایک مکان پر دو میزائل داغے۔ فی الوقت اس حملے میں چھ طالبان عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، تاہم پاکستانی میڈیا میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی تعداد آٹھ بتائی جا رہی ہے۔

ملکی سیکورٹی فورسز کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا: ’’یہ ڈروں حملہ دوپہر تین بجے کے آس پاس کیا گیا، تاہم ابھی تک مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں کہ ہلاک شدگان میں عسکریت پسندوں کی تعداد کتنی ہے۔‘‘

Hakeemullah Mehsud Nachfolger für Taliban-Chef ernannt
تحریک ظالبان پاکستان نے بیت اللہ کی ہلاکت کے بعد حکیم اللہ محسود کو اپنا امیر مقرر کیا ہےتصویر: dpa

جنوبی وزیرستان میں کنی گورم کا علاقہ اس قبائلی ایجنسی کے مرکزی علاقے وانا سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اسی علاقے کے ایک رہائشی محمد عمر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’’میں نے دو ڈرون طیارے اُڑتے ہوئے دیکھے، جس کے بعد دو دھماکوں کی آواز سنائی دی۔‘‘

امریکی فورسز نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اس مہینے میں اب تک مبینہ طور پر چار ڈرون حملے کئے ہیں، جن میں سے ایک حملے میں، جو پانچ اگست کو کیا گیا، کالعدم عسکری تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کو لدھا کے علاقے میں ہلاک کیا گیا۔ اس حملے میں بیت اللہ محسود کی اہلیہ بھی ہلاک ہوگئی تھیں۔

اپنے سپریم کمانڈر بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی بارہا تردید کے بعد تحریک طالبان پاکستان نے بالآخر گزشتہ پیر کو بیت اللہ کی موت کی تصدیق کر دی۔ ساتھ ہی طالبان عسکریت پسندوں نے اورکزئی، خیبر اور کرّم ایجنسیوں کے طالبان کمانڈر حکیم اللہ محسود کو اپنا امیر اعلٰی بھی مقرر کر دیا۔

پاکستانی حکومت امریکی ڈروں حملوں کی مذمت کرتی رہی ہے، تاہم واشنگٹن انتظامیہ کا موقف ہے کہ مذکورہ حملے اسلام آباد کی اجازت سے کئے جاتے ہیں۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: امجد علی