1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ، پاکستانی کرکٹ کا وقار داؤ پر

مقبول ملک اے ایف پی
6 جون 2017

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بدھ سات جون کو جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں پاکستانی کرکٹ کا وقار داؤ پر ہو گا۔ پاکستانی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کے بقول بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد اس میچ میں پاکستانی ٹیم بھرپور مقابلہ کرے گی۔

https://p.dw.com/p/2eABi
Cricket First Twenty 20 Sri Lanka vs Pakistan
تجربہ کار پاکستانی آل راؤنڈر شعیب ملکتصویر: Reuters/D. Liyanawatte

برطانیہ میں، جہاں یہ چیمپئنز ٹرافی کھیلی جا رہی ہے، برمنگھم سے منگل چھ جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کو اس بات میں ایک فیصد بھی شبہ نہیں کہ سات جون کو جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں پاکستانی کھلاڑی اپنی بھرپور اہلیت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

پاکستان کے لیے یہ میچ جیتنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر وہ اس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل تک پہنچنا چاہتا ہے، تو اسے جنوبی افریقہ کو ہر حال میں شکست دینا ہو گی۔ مکی آرتھر نے، جو خود بھی جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کے سٹار کرکٹر رہ چکے ہیں، کہا کہ پاکستانی ٹیم میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کو ہرا سکے۔

لیکن یہ امکان بھی کسی حد تک اپنی جگہ ہے کہ بدھ سات جون کے روز پاکستان اور جنوبی افریقہ کا میچ اس سے بھی زیادہ یکطرفہ ہو، جیسا کہ اتوار چار جون کو پاکستان اور بھارت کے میچ میں دیکھنے میں آیا تھا۔

Pakistan Mickey Arthur
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے جنوبی افریقی کوچ مکی آرتھرتصویر: Getty images/AFP/S. Khan

کوچ مکی آرتھر نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ جنوبی افریقہ اس وقت ون ڈے کرکٹ میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی رینکنگ کے مطابق دنیا کی اول نمبر کی ٹیم ہے جب کہ پاکستان اسی رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر آتا ہے۔

ایجبیسٹن گراؤنڈ میں کھیلا جانے والا پاکستان اور بھارت کا میچ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کا پہلا میچ تھا، جس میں پاکستانی ٹیم اپنے ہمسایہ اور روایتی حریف ملک بھارت کی ٹیم سے 124 رنز سے ہار گئی تھی۔

اس میچ میں ماہرین کے مطابق تقریباﹰ ہر شعبے میں ہی پاکستانی ٹیم کی کارکردگی بھارتی ٹیم کے مقابلے میں بہت بری رہی تھی اور یوں پاکستان کو آئی سی سی مقابلوں میں بھارت کے ہاتھوں ایک بار پھر جس شکست کا سامنا کرنا پڑا، اسے بھارتی روزنامے انڈین ایکسپریس نے کرکٹ کے ’تمام غیر متوازن میچوں کی ماں‘ قرار دیا تھا۔

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اتوار کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو جس طرح ہرایا، اس نے ثابت کر دیا کہ بھارتی ٹیم بولنگ، فیلڈنگ اور بیٹنگ ہر شعبے میں پاکستانی ٹیم سے بہتر تھی، حالانکہ یہ بات بھی اہم ہے کہ جس کارکردگی کا مظاہرہ بھارت نے کیا، اسے انڈین کرکٹ ٹیم کی بہترین کارکردگی بھی نہیں کہا جا سکتا۔

Cricket Muhammad Hafeez
پاکستانی ٹیم کے تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظتصویر: AP

اس میچ میں بھارتی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے تین وکٹوں کے نقصان پر 319 رنز بنائے تھے اور بارش کی وجہ سے میچ رک جانے کے بعد پاکستانی ٹیم کو جیتنے کے لیے 41 اوورز میں 289 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن گرین شرٹس کی پوری ٹیم محض 164 رنز پر ہی آؤٹ ہو گئی تھی۔

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی پاکستان ٹیم پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ٹیم کی بیٹنگ ناقابل فہم تھی اور فیلڈنگ خامیوں سے بھرپور اور انتہائی غیر معیاری۔

مکی آرتھر کے مطابق ان کی رائے میں پریشانی کی بات یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی کئی بنیادی کام ہی غلط کرتے ہیں، مثلاﹰ بہت آسان کیچ چھوڑ دینا، وکٹوں کے درمیان اچھے طریقے سے نہ دوڑنا اور رنز نہ بنانا، اور بولرز کا یہ نہ سمجھنا کہ بولنگ کس وقت بڑے تنوع سے کرائی جانا چاہیے۔

اس انٹرویو میں ملکی آرتھر نے، جو اپنے وطن جنوبی افریقہ کے علاوہ آسٹریلیا کے کوچ بھی رہ چکے ہیں، کہا کہ ایسا بھی نہیں کہ پاکستان کے لیے اس ٹرافی میں آگے جانے کے امکانات ابھی سے ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کو ہرانے کی بھرپور کوشش کرے گی کیونکہ میرے رائے میں پاکستانی کھلاڑی یہ کام کر سکتے ہیں۔‘‘