1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام، برطانوی وزير دفاع مستعفی

عاصم سلیم
2 نومبر 2017

جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے برطانوی وزير دفاع نے استعفیٰ دے ديا ہے۔ وہ پہلے ايسے رکن پارليمان ہيں، جو ان الزامات کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2msk5
UK - Britischer Verteidigungsminister Michael Fallon tritt zurück
تصویر: Reuters/P. Nicholls

برطانوی وزير دفاع مائيکل فيلن يکم نومبر کے روز اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ ان کے بقول ان کا رويہ ان اعلیٰ معيارات کے مطابق نہيں تھا جو اس عہدے کے ليے درکار ہوتے ہيں۔ فيلن برطانيہ ميں ايسے پہلے رکن پارليمان ہيں، جنہوں نے کسی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کے سبب اپنے عہدے سے استعفیٰ ديا۔

مائيکل فيلن نے اسی ہفتے سن 2002 ميں پيش آنے والے اس واقعے پر معافی مانگی تھی، جس ميں انہوں نے ايک ريڈيو انٹرويو کے دوران خاتون ميزبان کے گھٹنے پر ہاتھ لگايا تھا۔ ہالی ووڈ کے فلم پروڈيوسر ہاروی وائن اسٹائن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد عالمی سطح پر ايک سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس ميں مرد اور عورتيں دونوں ہی کھل پر اپنے ايسے تجربات بيان کر رہے ہيں کہ کب، کس نے اور کہاں انہيں جنسی طور پر ہراساں کيا۔ اس ضمن ميں برطانوی پارليمان ميں ملازمت کرنے والے متعدد خواتين و مردوں نے قانون سازوں پر غير مہذب رويے اور ہراساں کرنے کے الزامات لگائے ہيں۔

وزير اعظم ٹيريزا مے کو بدھ کے روز لکھے اپنے استعفے ميں فيلن نے لکھا ہے کہ حاليہ چند ايام ميں ان کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے اکثريتی الزامات جھوٹ پر مبنی ہيں تاہم انہوں نے اس بات کو تسليم کيا کہ ماضی ميں ان کا رويہ اس معيار کے عين مطابق نہيں تھا، جو اس عہدے کے ليے درکار ہوتا ہے۔ ان کے بقول انہوں نے اس بارے ميں سوچ بچار کے بعد مستعفی ہونے کا قدم اٹھايا ہے۔ وزير اعظم مے نے فيلن کی طرف سے سنجيدگی کے مظاہرے کو سراہا ہے۔ پچھلے چند ايام کے دوران برطانوی پارليمان کے کئی ملازمين نے قانون سازوں پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کيے ہيں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید