1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی زیادتیوں کی تفتیش خفیہ نہیں رکھی جائے گی، پوپ

17 دسمبر 2019

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کلیسائے روم میں نابالغ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے واقعات کے حوالے سے چند اہم اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3UxiE
Vatikan Papst Franziskus mit Kindern
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Spaziani

پاپائے روم نے وہ قانون ختم کر دیا ہے، جس کے تحت اب تک  نابالغ بچوں سے کی جانے والی جنسی زیادتیوں کے واقعات کی چھان بین کے عمل کو ’کلیسائی طور پر خفیہ‘ رکھا جاتا تھا۔ پوپ فرانسس کے اس فیصلے کے مطابق کلیسائی نمائندوں یا عہدیداروں کی طرف سے جنسی زیادتی کے واقعات کے بارے میں آئندہ مختلف رویہ اپنایا جائے گا۔ 
آج منگل کے روز ویٹیکن کی جانب سے پاپائے روم کی 83 ویں سالگرہ کے موقع پر نئے قوانین کے دستاویزت جاری کیے گئے۔ ان دستاویزات کے مطابق اب جنسی زیادتی کے واقعات کی اطلاع دینے والوں یا ایسے جرائم کا نشانہ بننے والوں کے لیے خاموش رہنے کی کلیسائی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔

Menschen nehmen am "Marsch für Null Toleranz" in Rom teilÜberlebende des Sexmissbrauchs marschieren in Rom
تصویر: picture-alliance/M. Spatari


ماضی قریب میں متعدد ممالک میں کليسا سے منسلک پادریوں پر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مبینہ واقعات سامنے آنے کے بعد عالمی رائے عامہ میں اٹھنے والے سوالات کے نتیجے میں پوپ فرانسس نے نئے اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ نئے اصلاحات کے ذریعے متاثرہ افراد، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عام کیتھولک افراد کے ساتھ ویٹیکن سے منسلک عہدیداران کی جانب سے ذمہ داری، احتساب اور شفافيت کے حوالے سے تعاون کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔

Vatikan Papst Franziskus bei der Eröffnung des Mißbrauchsgipfels in Vatikan
تصویر: Getty Images/AFP/V. Pinto


رواں برس فروری میں روم میں کليسا سے منسلک پادريوں کے ہاتھوں بچوں کے جنسی استحصال کے مسئلے سے نمٹنے کے ليے منعقد ہونے والے اجلاس میں پوپ فرانسس نے  کلیسائی شخصیات کی طرف سے ایسے جرائم کو ’بہت شدید نوعیت کے جرائم‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے ان جرائم کی مرتکب کلیسائی شخصیات کو ’خونخوار بھیڑیوں‘ سے تعبیر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایسا کرنے والے ’شیطان کے آلہٴ کار‘ ہیں۔
پاپائے روم کی جانب سے جنسی زیادتیوں کی تفتیش خفیہ نہ رکھے جانے کا فیصلہ کلیسائے روم کی طرف سے ایسے واقعات کو چھپانے کی کوششوں اور طاقت کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ایک اہم اقدام سمجھا جا رہا ہے۔
ع آ / ع ح  (afp/rtr/ap)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں