1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں عوامیت پسند لیڈروں کی شرکت

25 ستمبر 2018

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے عالمی لیڈروں کے خطابات پر مبنی سالانہ اجلاس چھبیس ستمبر سے شروع ہو رہا ہے۔ یہ اجلاس یکم اکتوبر تک جاری رہے گا۔ اس دوران ایک سو سے زائد عالمی رہنما مختلف موضوعات پر اظہار خیال کریں گے۔

https://p.dw.com/p/35RFn
UN Generalversammlung in New York | Donald Trump, Präsident USA
تصویر: Getty Images/S. Platt

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اُس سالانہ چھ روزہ اجلاس کا آغاز آج سے ہو رہا ہے، جس کے دوران عالمی لیڈران کو باری باری خطاب کا موقع دیا جائے گا۔ اس اجلاس کا باضابطہ افتتاح سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی تقریر سے ہو گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ سیکرٹری جنرل اپنی تقریر میں ماحولیات کی گھمبیر ہوتی صورت حال اور مختلف ممالک میں پیدا ہونے والی عوامیت پسندی کو موضوع بنائیں گے۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرمان حق کے مطابق اپنی تقریر میں سیکریٹری جنرل عالمی لیڈروں سے اپیل کریں گے کہ وہ اپنے اندر مزید یک جہتی پیدا کرتے ہوئے امن، انسانی حقوق کی بہتر صورت حال اور پائیدار ترقی کے لیے اتفاق و اتحاد کے ساتھ مثبت عملی اقدامات کا حصہ بنیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی آج اسی اجلاس میں تقریر کریں گے۔ وہ بدھ کے روز سلامتی کونسل کے جوہری عدم پھیلاؤ سے متعلق ایک خصوصی اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔ منگل ہی کو امریکی صدر کی تقریر کے کچھ ہی دیر بعد ایران کے صدر حسن روحانی کی تقریر شیڈیول ہے۔

یورپی یونین اور ایران تجارتی سرگرمیاں برقرار رکھنے پر متفق

جنرل اسمبلی کے اجلاس میں دوسرے عالمی لیڈروں کے ہمراہ جو عوامیت پسند رہنما شریک ہوں گے، ان میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، پولینڈ کے صدر آندرے ڈوڈا اور اٹلی کے وزیراعظم جُوزیپے کونٹے نمایاں ہیں۔ دو یورپی ملکوں ہنگری اور آسٹریا میں عوامیت پسند حکومتیں قائم ہیں لیکن اُن کی نمائندگی وزرائے خارجہ کریں گے۔

USA, New York: Tag Drei:UN Wahl 2019-2020
اقوام متحدہ کے اجلاس میں 133 ملکوں کے سربرہانِ مملکت و حکومت شرکت کریں گےتصویر: picture-alliance/dpa/Y. Jansens

جنرل اسمبلی کے اجلاس کا اختتام پہلی اکتوبر کو ہو گا اور مجموعی طور پر133 ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت نے اس اجلاس میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ گزشتہ برس اس اجلاس میں 114 لیڈران شریک ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کے رکن ملکوں کی تعداد 193 ہے۔

ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے حاشیے میں ساڑھے تین سو کے قریب ایسی میٹنگز ہوں گی، جن میں عالمی لیڈروں کی شرکت یقینی ہے۔ ان ملاقاتوں میں تنازعات، اختلافی معاملات اور دوسرے امور پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اسی اجلاس کے دوران پاکستانی و بھارتی وزرائے خارجہ کی ملاقات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی آج سے شروع ہونے والی سمٹ ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب جنوبی افریقہ کی نسل پرستی کے خلاف تحریک کے علمبردار نیلسن مینڈیلا کی ایک سوویں سالگرہ منائی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب دنیا میں یک طرفہ حکومتی نظام اور ملکی مالی مفادات کے تحفظ کو بین الاقوامی ضروریات پر فوقیت دینے کا رویہ عام ہوتا جا رہا ہے۔

ع ح / ا ا ( نیوز ایجنسیاں)