1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمایشیا

جموں و کشمیر میں محکمہ جیل کے ڈائریکٹر کا قتل

صلاح الدین زین
4 اکتوبر 2022

بھارتی خطے جموں میں اعلیٰ پولیس افسر کے قتل کے بعد متعدد علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کو معطل کر دیا گیا ہے۔ بعض نامعلوم شدت پسند تنظیموں نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم حکام نے شدت پسندی سے انکار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4HiG4
Indien, Srinagar | Ankunft von Mitgliedern der Abgrenzungskommission mit führenden Politikern
تصویر: Waseem Andrabi/Hindustan Times/imago images

بھارت کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے محکمہ جیل کے ڈائریکٹر ہیمنت کمار لوہیا کے قتل کے الزام میں ان کے گھر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 23 سالہ یاسر نامی ان کے گھر کا ملازم اس کیس کا اصل ملزم ہے جس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن: عالمی سطح پر بھارت کا ریکارڈ خراب ترین

خطہ جموں و کشمیر میں جیلوں کے سربراہ ہیمنت کمار لوہیا کو گزشتہ رات جموں کے مضافات میں ان کے گھر پر ہی قتل کر دیا گیا تھا، جن کی لاش منگل کی صبح ملی۔ پولیس حکام کے مطابق ان کی گردن کاٹ دی گئی اور جسم پر جلنے کے بھی بعض نشان پائے گئے۔

پولیس کا بیان

پولیس نے منگل کی صبح کہا تھا کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کیس میں 'دہشت گردی' کا کوئی زاویہ نہیں ہے اور بظاہر گھریلو ملازم ہی اس کا مرکزی ملزم ہے۔

اپنی ایک ٹویٹ میں پولیس نے کہا، ''جموں و کشمیر پولیس نے رات بھر اپنی تلاشی مہم جاری رکھی اور بالآخر ہیمنت لوہیا کے قتل کیس میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے۔''

بھارتی فوج کے 30 جوانوں کے خلاف قبائلی مزدورں کے قتل کا کیس درج

بعض نا معلوم شدت پسند تنظیموں نے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی اور دعوی کیا تھا کہ انہوں نے اس قتل کو انجام دیا ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ اس کی ابتدائی تفتیش سے ایسا لگتا ہے کہ اس میں دہشت گردی کا کوئی زاویہ نہیں ہے۔ 

پولیس نے صبح اپنے پہلے بیان میں کہا تھا کہ اس کیس کا اہم ملزم گھریلو ملازم ہو سکتا ہے، جو فرار ہے۔ پولیس نے کہا، ''قتل کا ہتھیار برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزم کی ایک ڈائری بھی ملی ہے جو اس کی ذہنی حالت کو ظاہر کرتی ہے۔'' 

Indien Srinagar Sopore | Tote nach Rebellenangriff
امیت شاہ کے اس دورے کے سبب فوج اور نیم فوجی دستے گزشتہ ہفتے سے ہی کشمیر اور جموں کے بعض علاقوں میں جگہ جگہ لوگوں کی تلاشی لے رہے ہیں اور ناکہ بندی نیز چیکنگ کا عمل تیز تر کر دیا گیا ہےتصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Kachroo

 انٹرنیٹ اور موبائل سروسز معطل

جموں میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کے قتل کے بعد خطے میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ''شر پسند عناصر کے غلط استعمال'' کے خدشے کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

مذہبی آزادی کے بھارتی دعوے کی نفی کرتی کشمیر کی بند جامع مسجد

جموں کے پڑوسی ضلع راجوری میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں، جہاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی آج ایک سیاسی ریلی ہے۔ امیت شاہ گزشتہ رات ہی جموں پہنچے تھے اور اسی رات جیلوں کے انچارج ہیمنت لوہیا کا قتل کر دیا گیا۔

امیت شاہ کا دورہ کشمیر 

امیت شاہ بدھ کے روز وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ اور بھی کئی ریلیوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ ان کے اس دورے کے سبب فوج اور نیم فوجی دستے گزشتہ ہفتے سے ہی کشمیر اور جموں کے بعض علاقوں میں جگہ جگہ لوگوں کی تلاشی لے رہے ہیں اور ناکہ بندی نیز چیکنگ کا عمل تیز تر کر دیا گیا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ امیت شاہ کا یہ سیاسی دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ آئندہ کچھ مہینوں کے اندر ہی خطے میں انتخابات کرانے کا اعلان ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ مودی کی حکومت نے کشمیر کو حاصل خصوصی دفعہ 370 ختم کر دی تھی اور اس کا ریاستی درجہ بھی ختم کر دیا تھا۔

اس کے بعد سے یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی مرکزی حکومت کے زیر ماتحت ہے۔ تمام سیاسی سرگرمیاں تقریبا معطل ہیں اور بیشتر کشمیری تنظیموں پر پابندیاں عائد ہیں۔ بہت سے سیاسی رہنما رہا کر دیے گئے ہیں، لیکن اب بھی بہت سے رہنما اور کارکن بغیر مقدمہ چلائے ہی جیلوں میں قید ہیں۔

کشمیر، جہاں پرندے آزاد لیکن انسان قفس میں