1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی پناہ کی ایک لاکھ درخواستوں کا دوبارہ جائزہ لے گا

اے ایف پی
1 جون 2017

جرمن وزارتِ داخلہ کے مطابق ایک لاکھ کے قریب مہاجرین کی پناہ کی درخواستوں کی دوبارہ جانچ کی جائے گی۔ ازسرنو جانچ کے عمل میں اٹھارہ سے چالیس سال کی عمر کے مرد تارکین وطن کی درخواستیں بالخصوص شامل کیا جائیں گی۔

https://p.dw.com/p/2dxkn
Deutschland Symbolbild Identitätsprüfung von Flüchtlingen
مقدمات کی از سر نو پڑتال کا آغاز موسم گرما میں شروع کر دیا جائے گاتصویر: picture-alliance/dpa/U. Anspach

خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹوں کے مطابق وفاقی جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے بدھ کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پناہ کی دو ہزار درخواستوں کی دوبارہ پڑتال میں  جرمن فوج کے لیفٹینینٹ فرانکو اے جیسا کوئی دوسرا کیس نہیں ملا اور یہ کہ لیفٹیننٹ فرانکو اے کا کیس اس تناظر میں اپنی نوعیت کا واحد کیس تھا۔

ڈے میزیئر کا کہنا تھا کہ وزارتِ داخلہ نے جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرت اور ترک وطن (بی اے ایم ایف) کو  اسّی ہزار سے ایک لاکھ پناہ کے کیسوں کی دوبارہ جانچ کا حکم دیا ہے۔ مقدمات کی از سر نو پڑتال کا آغاز موسم گرما میں شروع کر دیا جائے گا۔

جرمنی میں دہشت گردانہ حملے کا منصوبہ بنانے والے ملکی فوج کے لیفٹیننٹ فرانکو اے نے سن 2015 میں اپنے ہی ملک کے دو مختلف شہروں میں بطور شامی مہاجر سیاسی پناہ کی درخواستیں دائر کیں، جن میں سے ایک کو منظور کر لیا گیا تھا۔

 پناہ کی درخواست کی منظوری کے بعد فرانکو اے کو مہاجرین کے ایک رہائشی مرکز میں جگہ بھی فراہم کر دی گئی تھی اور اسے حکومت کی طرف سے تارکین وطن کے لیے مختص سرکاری مالی امداد بھی ملنے لگی تھی۔

جرمنی ميں جسم فروشی پر مجبور مرد پناہ گزين

بعد ازاں ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ فرانکو اے اور اس کے دو ساتھی جرمنی میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر کے اُن کا الزام مہاجرین پر عائد کرنا چاہتے تھے۔

جرمنی کی وفاقی حکومت، سکیورٹی ادارے اور مہاجرین کے امور سے متعلق دیگر ادارے جرمن فوجی کا کیس منظر عام پر آنے کے بعد سے اس کی تحقیقات کرنے اور ملک میں رائج پناہ کے طریقہ کار کو مزید سخت کرنے کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔