جرمنی میں ڈرامائی سمندری ریسکیو: باپ، دو بیٹے بچا لیے گئے
15 جولائی 2018انتالیس سالہ باپ اپنے پندرہ اور نو برس کی عمر کے دو بچوں کے ساتھ وفاقی جرمن صوبے لوئر سیکسنی کے شمال مشرقی قصبے بُٹیاڈِنگن کے ساحل پر چہل قدمی کر رہا تھا۔ اس دوران بحیرہ شمالی کی ایک بڑی موج ان تینوں کو اپنے ساتھ بہا کر لے گئی۔
جرمن میری ٹائم سرچ اینڈ ریسکیو ایسوسی ایشن نے ہفتہ چودہ جولائی کے روز بتایا ہے کہ امدادی ٹیموں نے اس انتالیس سالہ جرمن شہری اور اس کے دونوں بیٹوں کو سمندر میں ڈوب جانے سے عین آخری وقت پر بچا لیا۔
جرمن ریسکیو ادارے کے مطابق جب سمندر کی لہریں ان تینوں کو بہا کر لے گئیں، تو انہوں نے مدد کے لیے پکارنا شروع کر دیا۔ ان کی آوازیں سن کر وہاں موجود لوگوں نے ریسکیو ٹیم کو فون کیا، جس کے بعد ان کی تلاش شروع کر دی گئی۔ جرمن ریسکیو ادارے نے ہیلی کاپٹر کی مدد سے جمعے کی شب قریب گیارہ بجے سمندر میں ان کی نشاندہی کی۔
ریسکیو مشن کے سربراہ ہارٹموٹ ڈیرکس نے بتایا کہ جب امدادی ٹیم کی کشتی ان تک پہنچی تو اس وقت باپ گردن تک پانی میں تھا اور اس نے اپنے دونوں بیٹوں کو سہارا بھی دے رکھا تھا۔ ڈیرکس کے مطابق، ’’اس وقت بچوں کے چہروں پر خوف ایسا تھا جو ناقابل بیان ہے۔‘‘
ریسکیو مشن کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر امدادی ٹیمیں پانچ منٹ بھی دیر سے پہنچتیں، تو بحیرہ شمالی کی تند لہروں میں اس باپ کے لیے اپنے بچوں کو سنبھالے رکھنا ناممکن ہو چکا ہوتا، ’’یہ ریسکیو مشن عین آخری لمحات میں مکمل ہوا۔‘‘
ش ح / م م (الیگزینڈر پیئرسن)