1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں برڈ فلو کا ایک اور کیس

ندیم گِل23 نومبر 2014

جرمنی میں برڈ فلو کے ایک نئے کیس کا انکشاف ہوا ہے۔ وزارتِ زراعت کے مطابق اس مرتبہ یہ ایک جنگلی پرندے میں پایا گیا ہے اور انتہائی وبائی ثابت ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Drk4
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Frank Augstein

وزارتِ زراعت نے ہفتے کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ میکلینبرگ ویسٹرن پومیرانیا ریاست میں ایک مرغابی میں برڈ فلو کا انتہائی وبائی وائرس H5N8 پایا گیا ہے جو یورپ میں کسی فارم کے باہر اس وائرس کی نشاندہی کا پہلا واقعہ ہے۔

اس وزارت کے مطابق علاقائی حکام کو جنگلی پرندوں کی سرگرمی سے نگرانی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، یعنی ایسے پرندوں کو تلف کیا جا سکتا ہے جن پر اس وائرس میں مبتلا ہونے کا شبہ ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکریننگ ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔

برڈ فلو کی یہ قسم قبل ازیں صرف ایشیا میں سامنے آئی تھی تاہم یہ ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے منتقل ہوئی۔ گزشتہ کچھ ہفتوں میں یورپ کے مختلف ملکوں میں اس کی موجودگی کی خبریں آئی ہیں۔ جرمنی کی میکلینبرگ ویسٹرن پومیرانیا ریاست کے ہی ایک فارم پر اس وائرس کی نشاندہی ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ ہالینڈ کے متعدد فارمز اور انگلینڈ میں یارک شائر میں بطخوں کے ایک فارم پر بھی اس وائرس کی موجودگی کا پتہ چلا تھا۔

Niederlande Vogelgrippe Keulen Geflügelfarm Tierabfälle ARCHIV
ہالینڈ کے ایک فارم پر برڈ فلو کا پتہ چلنے پر وہاں مرغیوں اور انڈوں کو تلف کر دیا گیا تھاتصویر: Reuters//Marco De Swart

گزشتہ ہفتے ہالینڈ نے ایک پولٹری فارم میں برڈ فلو پھیلنے کی تصدیق کے رد عمل میں ملک بھر میں مرغیوں اور انڈوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی تھی۔ ہالینڈ کی وزارت برائے اقتصادی امور کا کہنا تھا کہ یہ وائرس مرغیوں کے لیے جان لیوا ہے اور انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

اس وائرس کی تصدیق ایمسٹرڈم سے 65 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع جنوبی قصبے ہیکن ڈَورپ کے ایک پولٹری فارم میں ہوئی تھی جہاں موجود تمام ڈیڑھ لاکھ مرغیوں کو تلف کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے تھے۔

ہالینڈ کے حکام کے مطابق برڈ فلو کی یہ قسم H5N8 انتہائی حد تک وبائی ہے۔ یہ وائرس کبھی انسانوں میں نہیں پایا گیا۔ تاہم جنوبی کوریا میں وائرس کی اس قسم کے باعث فارمز پر پائے جانے والے لاکھوں پرندوں کو تلف کرنے کی ضرورت پڑ گئی تھی۔

اس وائرس کے کیسز چین اور جاپان میں بھی سامنے آ چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وائرس کی یہ قسم یورپ میں سب سے پہلے نومبر کے آغاز پر جرمنی کے ایک فارم میں سامنے آئی تھی۔

خیال رہے کہ ہالینڈ انڈے برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ہالینڈ کے پولٹری فارم سالانہ چھ ارب انڈے بیرون ملک فروخت کرتے ہیں۔ اس کی 75 فیصد برآمدات جرمنی پہنچتی ہیں۔