1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جرمنی میں انوکھی شادی‘ تقریباً تمام مہمان سزا یافتہ

11 دسمبر 2018

جرمنی میں حال ہی میں شادی کی ایک ایسی انوکھی تقریب ہوئی، جس میں شریک مہمانوں کی پولیس کو آؤ بھگت کرنا پڑی۔ دلہن اور دولھا کا تعلق لبنان کے دو قبائلی خاندانوں سے تھا۔

https://p.dw.com/p/39qI5
تصویر: REUTERS

جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں دو قبائلی خاندانوں کے مابین ایک شادی کی تقریب میں کئی سو پولیس اہلکار بھی وہاں موجود تھے تاہم یہ پولیس اہلکار شادی میں شرکت کی بجائے تمام مہمانوں کی چیکنگ کے لیے وہاں موجود تھے۔ کیونکہ تقریب میں مدعو تقریباً ایک ہزار افراد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونےکا ریکارڈ رکھتے تھے۔ یہ شادی روہر کے علاقے کے شہر مؤلہائم میں ہوئی۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ایک اڑتیس سالہ شخص کو حراست میں بھی لیا ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا، ’’اس طرح کے قبیلے بے ضرر نہیں ہوتے‘‘۔ ترجمان کے مطابق، ’’اس طرح کے شادیوں میں اچانک فائرنگ کرنا عام سی بات ہے۔ ہمیں مہمانوں اور عام شہریوں کو لازمی طور پر تحفظ دینا ہے۔‘‘

ذرائع کے مطابق ان دونوں خاندانوں کا تعلق لبنان سے ہے۔ پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ تین مہمان شادی میں خوشیاں منانے کے بجائے پولیس کی حراست میں رہے۔ ان میں سے ایک کے پاس سے منشیات جبکہ دوسرے کے پاس اسلحہ برآمد ہوا۔ تیسرے کے ڈرائیونگ لائسنس میں کوئی گڑ بڑ تھی۔

Deutschland Tschechien Polizei Zusammenarbeit
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Burgi

پولیس نے مزید بتایا کہ دولہا اور دلہن کے ان دونوں بڑے خاندانوں کے زیادہ تر افراد عدالت سے ایک نہ ایک مرتبہ سزا یافتہ ہیں۔  لبنان کے ان دو اہم قبائل کے ارکان تقریباﹰ تمام جرمن صوبوں میں مقیم ہیں اور ان کے راکرز گروپس سے تعلقات ہیں۔

پولیس نے اس موقع پر 160 گاڑیوں میں موجود کئی سو مہمانوں کے شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی۔ اس کے علاوہ کچھ پولیس افسران تقریب کے دوران بھی موجود رہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔