1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن پولیس نے مشتبہ بیگ دھماکے سے اڑا دیا

William Yang/ بینش جاوید DPA
11 جون 2017

جرمن حکام نے ایک برطانوی مسافر کے مشتبہ بیگ کو ایک محفوظ دھماکے کے ذریعے تباہ کر دیا ہے۔ سلووینیا کے دارالحکومت لبلیانا سے لندن جانے والی اس پرواز کو جہاز پر مشتبہ گفتگو کے بعد کولون بون ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2eTkO

Symbolbild zur Meldung "Verdächtige Situation: EasyJet Pilot landet unplanmäßig in Köln/Bonn
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق لبلیانا سے لندن جانے والی اس پرواز پر 151 مسافر سوار تھے۔ تین مسافروں کے درمیان ہونے والی مشتبہ گفتگو کے بعد ہفتہ دس جون کی شام ایئربس A319 طیارے کے کپتان نے اسے جرمنی کے کولون بون ایئرپورٹ پر اتار لیا۔ تب مسافروں کو ایمرجنسی سلائیڈز کے ذریعے جہاز سے نکال لیا گیا۔ اس دوران بعض مسافروں کو معمولی چوٹیں بھی آئیں۔

مشتبہ گفتگو کرنے والے تین برطانوی شہریوں کی عمریں 31، 38 اور 48 سال بتائی گئی ہیں۔ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کے بعد ان تینوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ تینوں بدستور جرمن پولیس کی تحویل میں ہیں۔

48 سالہ برطانوی شہری کے بیک پیک یا کمر پر لادے جانے والے بیگ میں ’’تاروں‘‘ کی موجودگی کاپتہ چلنے کے بعد حکام نے اس بیگ کو ایک محفوظ دھماکے کے ذریعے تباہ کر دیا۔ پولیس نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کے پاس ایک کتاب موجود تھی، جس پر ایک سنائپر رائفل یا دور سے نشانہ لگانے والی بندوق کی تصویر بنی ہوئی تھی۔

Flughafen Köln Bonn Konrad Adenauer
تلاشی کے اس عمل کے دوران جرمنی کے چھٹے سب سے بڑے کولون بون ایئرپورٹ پر تین گھنٹوں تک پروازوں کی آمد و رفت معطل رہیتصویر: picture alliance/dpa/H.Galuschka

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جہاز کی لینڈنگ کے بعد سونگھنے والے کتوں کی مدد سے اس کی مکمل تلاشی لی گئی اور اس پر کسی قسم کے دھماکہ خیز مواد کی کوئی موجودگی نہیں پائی گئی۔ گزشتہ شام جہاز کی کولون بون ایئرپورٹ پر لینڈنگ اور تلاشی کے اس عمل کے دوران جرمنی کے اس چھٹے سب سے بڑے ایئرپورٹ پر تین گھنٹوں تک پروازوں کی آمد و رفت معطل رہی۔

جرمن حکام کے مطابق جن تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان کی شناخت کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے تاہم اس بات کے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ وہ جرمن ریاست کے لیے کسی قسم کا کوئی خطرہ ہیں۔ حکام کے مطابق یہ تینوں افراد سلووینیا میں کام کرتے رہے تھے۔

حکام نے قبل ازیں بتایا کہ جہاز پر موجود مسافروں میں سے کئی ایک نے ان تین افراد کو ’’دہشت گردی سے متعلق معاملات‘‘ پر بات کرتے ہوئے سنا تھا، جس پر انہوں نے جہاز کے عملے کو اس سے مطلع کیا۔

پولیس کے مطابق حکام نے طیارے کو اب پرواز کے لیے کلیئر کر دیا ہے اور مذکورہ تین افراد کے علاوہ باقی تمام مسافروں کو سفر جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ گزشتہ شب ان تمام مسافروں کو ہوٹلوں میں رہائش فراہم کی گئی۔