1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن فٹنس انڈسٹری: ہزاروں کلبوں کے کئی ملین رکن

13 اپریل 2010

عام جرمن باشندوں میں بہتر جسمانی صحت کے لئے کسی نہ کسی فٹنس کلب کا ممبر بننے کا رجحان اتنا زیادہ ہو گیا ہے کہ یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک میں اب یہ صنعت تیزی سے ترقی کرنے والا کاروباری شعبہ بن گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/MvdC
تصویر: AP

گزشتہ برس کے آخر تک جرمنی میں ساٹھ لاکھ سے زائد افراد کسی نہ کسی فٹنس کلب کے رکن تھے۔ جرمن معیشت میں فٹنس انڈسٹری کتنی تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے، اس کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ 2009 کے دوران ایسے ہیلتھ کلبوں کے ارکان کی تعداد میں قریب سات فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جرمن فٹنس انڈسٹری کے نمائندہ تقریباً سبھی ادارے اس رجحان کو بہت مثبت انداز میں دیکھتے ہیں، لیکن ساتھ ہی اس شعبے میں یہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ عام جرمن صارفین اب اس بارے میں زیادہ غور و فکر کے ساتھ فیصلہ کرنے لگے ہیں کہ انہیں کس طرح کے ہیلتھ یا فٹنس کلب کا رکن بننا چاہیے۔

McFit Fitnesstudio
ابھی تک ہیلتھ کلبوں کا کاروباری سطح پر سب سے کامیاب سلسلہ ’McFit‘ ہےتصویر: picture-alliance/ ZB

خود کو صحت مند رکھنے کے خواہش مند اور جسمانی ورزش کے دلدادہ جرمن شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے والے ایسے کاروباری اداروں کو بنیادی طور پر دو بڑے گروپوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ایک گروپ ایسے ہیلتھ کلبوں کا ہے جہاں صارفین کو رکنیت کے لئے سالانہ بنیادوں پر بڑی رقوم ادا کرنا پڑتی ہیں، لیکن جہاں جدید ترین فٹنس آلات اور سازوسامان کے علاوہ ہر ممبر کو ذاتی ٹرینر کی رہنمائی بھی حاصل ہوتی ہے۔ ایسے کلبوں کو پریمیئم فٹنس کلب کہا جاتا ہے۔

دوسرے گروپ میں ایسے فٹنس مراکز شامل ہیں، جہاں رکنیت کی سالانہ فیس مقابلتاً کم ہوتی ہے، لیکن جو قدرے بہتر سروس کے ساتھ ساتھ زیادہ گاہکوں کی صورت میں اپنی کمرشل کامیابی کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے فٹنس مراکز discounter ہیلتھ کلب کہلاتے ہیں۔

جرمن فٹنس انڈسٹری کے جملہ کاروباری اداروں میں سے ایسے مراکز کا ملکی مارکیٹ میں حصہ 76 فیصد کے قریب بنتا ہے، جو نجی ملکیت میں کام کرتے ہیں اور جن کے پرائیوٹ مالکان ایسے صرف ایک یا دو کلبوں کے مالک ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس قریب 24 فیصد ہیلتھ کلب ایسے ہیں جو کسی نہ کسی بڑی فٹنس کمپنی کی مختلف شہروں میں قائم مقامی شاخیں ہوتی ہیں۔ اسی لئے ایسے ہیلتھ کلبوں کو آپس میں بہت سخت مقابلے کا سامنا بھی ہے۔

2009 کے دوران جرمن معیشت کو مجموعی طور پر اگر بحرانی حالات کا سامنا رہا، تو فٹنس انڈسٹری میں 2008 کے مقابلے میں 6.9 فیصد کی شرح سے ترقی دیکھنے میں آئی۔

ایسے ہی ہیلتھ کلبوں کے مالک ایک بین الاقوامی کاروباری سلسلے Deloitte کی طرف سے 2003 سے ہر سال ایسی کمرشل ریسرچ بھی کرائی جاتی ہے، جسے جرمن فٹنس مارکیٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ سال 2010 کے لئے ایسی ہی ایک تازہ ترین تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ اس وقت جرمنی میں جسمانی فٹنس کے شعبے میں صارفین کو جدید ترین سہولیات فراہم کرنے والے کاروباری اداروں کی مجوعی تعداد 5685 بنتی ہے، جس میں 2009 کےدوران 1.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

Fitness Fachmesse Bodylife 2002
جرمن خواتین بھی فٹنس کا معیار برقرار رکھنے کے لئے مستقل بنیادوں پر فٹنس مراکز کا رخ کرتی ہیںتصویر: dpa

’فٹنس مارکیٹ جرمنی 2010 کے مطابق جرمنی میں گزشتہ کئی برسوں کی طرح ابھی تک ہیلتھ کلبوں کا کاروباری سطح پر سب سے کامیاب سلسلہ ’McFit‘ ہے، جس کے پورے ملک میں ارکان کی تعداد نو لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ دیگر بڑے کاروباری اداروں میں CleverFit اور easySports جیسے نام آتے ہیں۔

جسمانی ورزش کے لئے ہر روز یا ہفتے میں کئی مرتبہ کسی نہ کسی فٹنس کلب کا رخ کرنے والا ایک عام جرمن شہری ایسے مراکز کو اوسطاً ماہانہ 45 یورو ادا کرتا ہے۔ ایسے صارفین میں سے discounter یا سستے ہیلتھ کلبوں کے ارکان ماہانہ فیس کے طور پر اوسطا صرف 21 یورو ادا کرتے ہیں جبکہ پریمیئم ہیلتھ کلبوں کی رکنیت کی اوسط ماہانہ فیس 71 یورو ہوتی ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں