1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جرمن حکومت عوام کی صحت سے کھیلنا چاہتی ہے‘

16 دسمبر 2019

جرمنی میں خریداروں کی تنظیم فوڈ واچ نے خوراک کے احتیاطی و حفاظتی ٹیسٹوں میں کمی پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ تنظیم کے مطابق جرمن حکومت عوام کی صحت سے کھیلنا چاہتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Uu8K
Bakterien Listerien
تصویر: Imago Images/Science Photo Library

فوڈ واچ نے اُس حکومتی فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے، جس کے مطابق خوراک سازی کی فیکٹریوں میں حفظان صحت کے مختلف ٹیسٹوں کو کم کر دیا گیا ہے۔ خریداروں کی تنظیم کے مطابق جرمن حکومتی فیصلے سے عوامی اعتماد مجروح ہوا ہے اور عام لوگوں میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

فوڈ واچ کے مطابق یہ فیصلہ ایسا وقت میں کیا گیا ہے جب نگرانی کے باوجود مضر صحت گوشت کے اسکینڈل سے پہلے ہی عوام کی اعتماد شکنی ہو چکی ہے۔ فوڈ فیکٹریوں کی انسپیکشن کے علاوہ احتیاطی و حفاظتی  ٹیسٹوں میں کمی کے فیصلے کی خبر جرمن محکمہٴ خوراک و زراعت کی ایک داخلی فائل سے خفیہ طور پر عام ہوئی ہے۔ یہ فیصلہ رواں برس نومبر میں کیا گیا تھا۔

قبل ازیں خوراک تیار کرنے والی فیکٹریوں کا معائنہ خصوصی ٹیمیں کیا کرتی تھیں اور یہ معائنہ لازمی ہوتا تھا۔ معائنہ کار ٹیمیں فیکٹری کے اندر خوراک تیار کرنے کے دوران کے احتیاطی و حفاظتی  اقدامات کا مکمل جائزہ لیا کرتی تھیں۔ فوڈ واچ کے مطابق حکومتی محکمے نے کئی اہم فیکٹریوں میں روزانہ کی بنیاد پر کیے جانے والی معائنے کو بھی ہفتہ وار کر دیا ہے۔ تنظیم نے اس فیصلے کو حیران اور پریشان کن قرار دیا ہے۔

Deutschland | Ministerin Klöckner stellt Erntebericht 2019
خوراک و زراعت کی وزیر جولیا کلوئکنز کا کہنا ہے کہ نئے اقدامات جدید تقاضوں کی روشنی میں اٹھائے گئے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/C. Koall

فوڈ واچ نامی تنظیم کے سربراہ مارٹن روئیکر نے جرمن محکمہٴ خوراک و زراعت کے ان فیصلوں کو پاگل پن قرار دیا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نگرانی کے اس طرز عمل سے فیکٹریوں کے احتیاطی و حفاظتی معیارات کمزور ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوراک کے مقرر کردہ ضوابط پر عمل درآمد کی نگرانی براہ راست ہی ممکن ہے اور کسی دوسرے کی اس کی ذمہ داری سونپا ایک نامناسب اقدام ہے۔

جرمنی میں فوڈ سیفٹی کے انتہائی سخت معیارات ہیں۔ قصائی کی دوکانوں پر معائنہ کار اچانک چھاپہ مار کر حفظان صحت کے اصولوں کی پاسداری کو دیکھتے ہیں۔ خوراک و زراعت کی وزیر جولیا کلوئکنز کا کہنا ہے کہ نئے اقدامات جدید تقاضوں کی روشنی میں اٹھائے گئے ہیں۔ وزیر کے مطابق ان فیصلوں سے خریداروں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے اور یہ فیصلے مسائل پیدا کرنے والی فوڈ فیکٹریوں کی مؤثر انداز میں نگرانی میں مددگار ہوں گے۔

بینجمن نائٹ (ع ح ⁄ ع ا)

جرمن فوڈ بینک تنقید کی زد میں