1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی لوگوں کا قیمتی پھلوں کی جانب مخصوص جھکاؤ؟

30 مئی 2021

شمالی جاپانی قصبے یوباری میں دو عدد سبزی مائل خربوزے کی قیمت ملکی کرنسی میں ستائیس لاکھ ین (20260 یورو) ادا کی گئی۔ یہ قیمت ساپورو کی ہول سیل مارکیٹ میں پھلوں کی نیلامی کے دوران ادا کی گئی۔

https://p.dw.com/p/3u9Xs
Melonen-Auktion in Japan
تصویر: picture-alliance/dpa/MAXPPP

جاپان کے شمالی علاقے کا قصبہ یوباری سارے ملک میں مخصوص شہرت رکھتا ہے۔ اس کی وجہ وہاں کے مقامی خربوزے میں۔ موسم گرما کی آمد پر یوباری کے خوشبودار اور لذیذ خربوزے خریدنا ایک قدیمی روایت ہے اور اس کا کھانا تسکینِ لذت خیال کیا جاتا ہے۔

یوباری کے خربوزوں پر ایک مقامی کمپنی ہوکائیڈو پروڈکس کا مکمل کنٹرول ہے۔ یہی کمپنی انہیں خرید کر ملک میں مارکیٹ کرتی ہے۔ ہوکائیڈو کمپنی جاپان میں بچوں کی خوراک بنانے میں بھی شہرت رکھتی ہے۔

Früchte
جاپانی ثقافت میں ایک دوسرے کو پھل تحفے کرنا بہت وقعت اور اہمیت کا حامل ہےتصویر: Colourbox

یوباری کے خربوزے

اس قصبے کے خربوزوں کی نیلامی کی تقریب میں شریک کرنے والے افراد سے خطاب کرتے ہوئے ہوکائیڈو پراڈکٹس کے صدر نے بولی لگانے والوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں بتایا کہ خربوزے جلد ہی فریزر میں رکھ دیے جائیں گے اور زیادہ بولی لگانے والے دس افراد میں ان کو برابر برابر تقسیم کر دیا جائے گا۔ یہ بولی ابتدائی پکنے والے خربوزوں کے لیے ہوتی ہے۔

قطر کی طرف سے ترک صدر کو 500 ملین ڈالر کے جہاز کا تحفہ

جاپانی لوگ ان کے پکنے کا انتطار کرتے ہیں اور بازار میں آتے ہی یہ فوری طور پر بِک جاتے ہیں۔ اس خربوزے کو 'یوباری کنگ‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ ان کو ایک محفوظ گرین ہاؤس میں اگایا جاتا ہے۔ عمومی طور پر ایک ڈبے میں چھ خربوزے رکھے جاتے ہیں۔ سن 2019 میں ابتدائی مارکیٹ کیے جانے والے یوباری کنگ خربوزوں کی جوڑی کی قیمت سینتیس ہزار پانچ سو ستائیس یورو لگی تھی۔

Japan Ladenbesitzer Takamaru Konishi
ایشیکاوا کے رومن انگور کی سن 2016 میں فی کلو قیمت آٹھ ہزار ڈالر لگائی گئی تھی، انگور کا خوشہ خریدار کے ساتھتصویر: picture alliance/Kyodo

ایک قیمتی تحفہ

جاپانی معاشرت میں یوباری کنگ خربوزہ دوست احباب اور رشتہ داروں کو تحفے کے طور پر دینا بھی تکریم کا باعث ہوتا ہے۔ اس کو ایک انتہائی شاندار تحفہ خیال کیا جاتا ہے۔ جاپان کی کوبے یونیورسٹی کی پروفیسر مایا ہاماڈا کا کہنا ہے کہ جب وہ چھوٹی تھی تو ان کے والد کجو کاروبار کے لیے مختلف شہروں میں جانا ہوتا تھا تو وہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے لیے تحفے لایا کرتے تھے، جن میں شراب اور پھل ہوتے تھے ہاماڈا کے مطابق پھلوں میں یہ خربوزے بھی ہوتے تھے۔ بچپن میں مایا ہاماڈا کو ایک علاقے ہوکایاما کے آڑو بہت مرغوب تھے۔

عاجزی بہتر ہے: پوپ کو تحفے میں ملنے والی لامبورگینی نیلام

تحفے کی اہمیت

جاپانی معاشرے میں تحفے دینا ایک پسندیدہ فعل خیال کیا جاتا ہے۔ مایا ہاماڈا کا کہنا ہے کہ تحفے کا قیمتی ہونا حقیقت میں تعلقات کی نوعیت پر ہوتا ہے کہ دینے والا کس کو کتنی وقعت اور اہمیت دیتا ہے۔ جاپانی کاروباری حلقوں میں تحفے دینا ایک معمول کا عمل ہے۔

 ٹوکیو یونیورسٹی کے پروفیسر کیون شارٹ کا کہنا ہے کہ جاپان میں تحفے تحائف دینا صدیوں کی روایت ہے اور یہ ایڈو دور حکومت میں شروع ہوا تھا اور اب یہ جاپانی ثقافت کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے۔ ایڈو دور حکومت سن 1600 سے سن 1868 کے درمیان تھا۔

بھارت میں اجتماعی شادی، دلہنوں کو کئی ہزار ڈالر کے تحفے بھی دیے گئے

 کیون شارٹ کے مطابق ابتدا میں جاپانی لوگ ایک دوسرے کو خود مچھلی پکڑ کر تحفہ کیا کرتے تھے لیکن اب قیمتی پھل دینا رواج پکڑ چکا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب بھی جاپان میں موسمی پھل یا کھانے پینے کی اشیا بطور تحفہ دی جاتی ہیں۔

قیمتی پھل

پروفیسر کیون شارٹ کے مطابق جاپانی معاشرے میں پھل تحفے میں دینے کو بہت زیادہ وقعت حاصل ہو چکی ہے اور اس کو عزت کے ساتھ ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک عمل خیال کیا جاتا ہے۔ جاپان کے سبھی علاقے کسی نا کسی پھل کی وجہ سے مشہور ہیں اور لوگ ان کی بھاری قیمت ادا کرنے میں پچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔

Bildergalerie Studentenjobs in Weihnachtszeit
جاپانی معاشرے میں تحفے دینا ایک پسندیدہ فعل خیال کیا جاتا ہےتصویر: anna_murashova - Fotolia

اکثر مشہور علاقوں کے مشہور پھلوں کی نیلامی کی جاتی ہے اور اسے خریدنے والے نیلامی میں زیادہ قیمت ادا کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ جاپانی علاقے کگاوا کے ایک آم کی قیمت اسی ڈالر سے ایک سو بائیس ڈالر تک ہو سکتی ہے اس آم کو عام بول چال میں 'سورج کا انڈا‘ کہا جاتا ہے۔ ایک اور علاقے ایشیکاوا کے رومن انگور کی سن 2016 میں فی کلو قیمت آٹھ ہزار ڈالر لگائی گئی تھی۔

جولیان رویال، ٹوکیو (ع ح، ع ت)