1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کو نئی توانائی پالیسی کی ضرورت ہے

9 مارچ 2012

جاپان میں فوکوشیما کے جوہری حادثے کو ایک برس مکمل ہو رہا ہے۔ اتنے بڑے سانحے کے بعد بھی جوہری توانائی کے استعمال سے مکمل طور پر دستبرداری کے بارے میں کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/14IKK
تصویر: dapd

جاپان کے سابق وزیراعظم ناؤتو کان کا شمار ملک کے ان چند سیاستدانوں میں ہوتا ہے، جو جوہری توانائی کی بجائے قابل تجدید ذرائع سے حاصل کی جانے والی توانائی کے استعمال کی تائید کرتے ہیں۔ اپنے دور اقتدار میں انہوں نے جاپان کے توانائی کے شعبے میں ایک نئے تصور کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا ’’اس وقت کی توانائی سے متعلق پالیسی کے مطابق 2030ء تک جاپان کی توانائی کی ضروریات کا پچاس فیصد حصہ جوہری بجلی گھروں سے حاصل کیا جائے گا اور صرف بیس فیصد دیگر ذرائع سے۔ لیکن اب اشد ضرورت اس بات کی ہے کہ اس حکمت عملی پر نظر ثانی کی جائے‘‘۔

اپنے مستعفی ہونے سے کچھ عرصہ قبل کان نے قابل تجدید ذرائع سے حاصل شُدہ توانائی کے استعمال میں اضافے سے متعلق ایک مسودہ قانون پارلیمان میں بھی پیش کیا تھا۔ تاہم اس پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے۔ سابق وزیراعظم کان کے جانے کے بعد اب ان کے بیانات اور ارادوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔

#b#ماحول دوست تنظیم ’فرینڈز آف ارتھ‘ کی اکیکو یوشیدا کہتی ہیں کہ توانائی کے استعمال کے حوالے سے نیا تصور رواں سال کے وسط تک مکمل ہو جانا چاہیے۔ وہ کہتی ہیں کہ مستقبل میں توانائی کے استعمال سے متعلق تین مختلف امکانات ہیں۔ ان میں سے ایک جوہری توانائی کومکمل ترک کرنا بھی ہے۔ یہ کوئی مثبت امر نہیں ہے کہ صرف تین ہی امکانات ہوں کیونکہ اس صورتحال میں بتدریج دستبرداری پر ہی اکتفا کر لیا جائے گا۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ اس پرعمل درآمد کب شروع ہو گا؟

جاپان کے موجودہ وزیراعظم یوشیہیکو نوڈا کہہ چکے ہیں کہ مزید جوہری بجلی گھر تعمیر نہیں کیے جائیں گے تاہم انہوں نے موجودہ پلانٹس کو مکمل طور پر بند کرنے کی بات بھی نہیں کی۔ جاپان میں اس وقت جوہری مراکز میں سلامتی کی صورتحال جانچنے کے لیے مختلف ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ جاپان میں ایک طرح سے یہ چیز لازمی تصورکی جاتی ہے کہ جوہری بجلی گھر کی تعمیر سے پہلے علاقے کے رہائشیوں سے اجازت حاصل کی جائے۔

جاپان کی بڑی سیاسی جماعتوں کا خیال ہے کہ جوہری توانائی کے استعمال کو مکمل طور پر ترک نہیں کیا جا سکتا۔ جاپان میں بجلی کی کھپت پہلے ہی کی طرح ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ بہت جلد جوہری بجلی گھر دوبارہ سے کام کرنا شروع کر دیں گے۔ جاپان کی تاریخ کے اس سب سے بڑے جوہری حادثے کہ بعد جاپان میں جوہری توانائی کے استعمال کو کم سے کم کرنے کی بات کی گئی۔ اس وقت جاپان کے تمام 54 جوہری بجلی گھر عارضی طور پر بند ہیں۔

 

رپورٹ: پیٹر کویاتھ/ عدنان اسحاق

ادارت: امجد علی