1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاسوسی کی نئی مہم اب کوئی بھی محفوظ نہیں

16 جولائی 2021

ریسرچرز نے بتایا ہے کہ ایک خفیہ اسرائیلی کمپنی کے آلات کی مدد سے جاسوسی کی نئی مہم میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکنان، منحرفین، سیاستدانوں اور مختلف طبقوں کے افراد ہدف ہیں۔

https://p.dw.com/p/3wZNV
Symbolbild Spionage
تصویر: picture alliance/blickwinkel/McPHOTO

جاسوسی کی اس مہم کے بارے معلومات مائیکروسافٹ کے سکیورٹی ریسرچرز اور ٹورانٹو یونیورسٹی کی سیٹیزن لیبارٹری کے ایک بیان سے عام ہوئی ہیں۔

اس بیان میں بتایا گیا کہ دنیا کے کم سے کم ایک سو افراد کے اکاؤنٹس کو انتہائی مہارت کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔ 

مائیکروسوفٹ اور سیٹیزن لیب کے بیانات

بڑے امریکی ٹیکنیکل ادارے مائیکروسوفٹ کی سکیورٹی ٹیم کے مطابق جاسوسی کی یہ کارروائی کانڈیرو اورسؤرگم کے ناموں سے کی جا رہی ہے۔

شمالی کوریائی ہیکروں کی ’فائزر ویکسین کا ڈیٹا چرانے‘ کی کوشش

اس تناظر میں ٹورانٹو یونیورسٹی کی سیٹیزن لیب کا کہنا ہے کہ کانڈیرو ایک خفیہ کمپنی ہے جو اسرائیل میں قائم ہے اور یہ جاسوسی کے سافٹ ویئر ٹولز مختلف حکومتوں کو فروخت کرتی ہے۔

Symbolbild Internet Hacker Sicherheit Computer www Passwort
جاسوسی کے ان ٹولز کے ذریعے آئی فونز، اینڈرآئڈز، میک بکس، کمپیوٹر اور کلاؤڈ اکاؤنٹس میں وائرس ڈالنا ممکن ہےتصویر: Fotolia/Pedro Nunes

لیب کے مطابق ان ٹولز کے استعمال سے کسی بھی فرد کی نگرانی ممکن ہو سکتی ہے۔ جاسوسی کے ان ٹولز کے ذریعے آئی فونز، اینڈرآئڈز، میک بکس، کمپیوٹر اور کلاؤڈ اکاؤنٹس میں وائرس ڈالنے کے ساتھ ساتھ  ان کی نگرانی بھی کی جا سکتی ہے۔

نشانہ بنائے گئے افراد

مائیکروسافت نے بتایا ہے کہ دنیا بھر میں کم از کم ایک سو افراد اس مہم میں ٹارگٹ کیے جا چکے ہیں۔ ان افراد کا تعلق فلسطینی علاقے، اسرائیل، ایران، لبنان، یمن، اسپین، برطانیہ، ترکی، آرمینیا اور سنگاپور سے ہے۔

امریکا اور برطانیہ کا روس پر عالمگیر سائبر حملوں کا الزام

امریکی ٹیکنیکل ادارے نے کہا ہے کہ اس نے اپنے سوفٹ ویئر کو اپ گریڈ کر کے اس جاسوسی کی مہم کو بظاہر روک دیا ہے اور کانڈیرو کے وائرس کو کمپیوٹر سسٹم میں داخل ہونے کے خلاف یہ پیش رفت رکاوٹ ثابت ہوئی ہے۔ اس وائرس کو مائیکروسوفٹ نے 'ڈیولز ٹنگ‘ کا نام دیا ہے۔

ڈیولز ٹنگ

خطرات پر نگاہ رکھنے والے مائیکروسوفٹ کے انٹیلیجنس سینٹر کا کہنا ہے کہ ڈیولز ٹنگ نامی وائرس کسی بھی سسٹم میں داخل ہو کر تمام تفصیلات چوری کر لیتا ہے۔

Symbolbild Internet Verbind Störung Netz Netzwerk
وائرس مقبول ویب سائٹس فیس بک، ٹویٹر، جی میل، یاہو اور دوسری ایسی ویب سائیٹس میں گھس کر موجود معلومات کو چوری کر لیتا ہےتصویر: picture-alliance/blickwinkel

یہ وائرس مقبول ویب سائٹس فیس بک، ٹویٹر، جی میل، یاہو اور دوسری ایسی ویب سائیٹس میں گھس کر موجود معلومات کو چوری کر کے منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ وائرس میسجز پڑھنے کے ساتھ ساتھ تصاویر بھی حاصل کر لیتا ہے۔ ڈیولز ٹنگ کسی ایک سسٹم میں داخل ہو کر فرضی پیغامات بھی ارسال کرتا ہے اور اس طرح دوسرے افراد کے کمپیوٹر میں موجود ذاتی ڈیٹا کو بھی خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔

دُوکُو وائرس نے پری ایمپٹیو حملوں کی افادیت مشکوک کر دی

سیٹیزن لیب نے بھی ایسی ہی تفصیلات فراہم کی ہیں۔ لیب کے مطابق یہ وائرس ویب کیم تک کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سیٹیزن لیب کے مطابق اسرائیل میں خفیہ ٹولز بنانے والی کمپنی کا نام سائٹو ٹیل لیب لمیٹیڈ ہے۔

ع ح/ع ب (اے ایف پی)