1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تین سو سے زائد ہاتھیوں کی ہلاکت کیوں ہوئی؟

24 ستمبر 2020

رواں برس جنوبی افریقی ملک بوٹسوانا میں تین سو سے زائد ہاتھی ہلاک ہو گئے تھے۔ سرکاری حکام کے مطابق کئی ماہ کی تحقیق کے بعد ہاتھیوں کی ہلاکت کی وجہ معلوم کر لی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3iwM5
Botswana Elefantensterben
تصویر: Reuters

بوٹسوانا میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے انکشاف کیا ہے کہ تین سو سے زائد ہاتھیوں کی ایک ساتھ ہلاکت کی وجہ  سبز اور نیلے رنگ کا ایک سیانوبیکٹیریا بنا ہے۔ یہ بیکڑیا زہریلے پانی میں پیدا ہوتا ہے۔ حکام نے اس خیال کو بھی مسترد کر دیا ہے کہ ان ہاتھیوں کو ان کے دانت حاصل کرنے کے لیے ہلاک کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی اس خدشے کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے کہ انہیں اینتھراکس زہر دی گئی تھی تاکہ اس ملک کی سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا جا سکے۔

سائینوبیکٹیریا نے ہاتھیوں کو ہلاک کیسے کیا؟

سیانوبیکٹیریا خوردبینی حیاتیات ہیں، جو پانی میں عام پائے جاتے ہیں۔ بعض اوقات یہ مٹی میں بھی پائے جاتے ہیں اور کچھ سیانوبیکٹیریا نیوروٹاکسین تیار کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ نیوروٹاکسین اعصاب پر اثر انداز ہونے والا زہریلا مادہ ہے اور یہ سانپ کے زہر میں بھی ملتا ہے۔

وائلڈ لائف اینڈ نیشنل پارکس کے افسر مادی روئبن کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ بیکٹیریا پانی کی ترسیل والے پائپوں میں پیدا ہو چکا تھا۔ تالابوں میں پانی بہت کم تھا اور اس وجہ سے سیانوبیکٹیریا بہت زیادہ بڑھ چکا تھا۔ تاہم ان کا کہنا تھا، ''ابھی بھی بہت سے سوالات جواب طلب ہیں۔ کہ یہ ہی علاقہ کیوں اور اسی ایک خاص علاقے کے ہاتھی کیوں ہلاک ہوئے۔ بہت سی دوسری تھیوریز بھی ہیں، جن کے حوالے سے تحقیق جاری ہے۔‘‘

موسمیاتی تبدیلیاں

تمام اقسام کے سیانوبیکٹیریا خطرناک نہیں ہوتے لیکن ماہرین کے مطابق اب انسانوں اور جانوروں کے لیے خطرناک اقسام میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ایسا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے۔ افریقہ کے جنوب میں درجہ حرارت زمین کے دیگر خطوں کی نسبت دگنی رفتار سے بڑھ رہا ہے۔

ہاتھیوں کی جنت؟

غیر قانونی شکار کی وجہ سے افریقہ میں پائے جانے والے ہاتھیوں کی مجموعی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ براعظم افریقہ کے ایک تہائی ہاتھی بوٹسوانا میں پائے جاتے ہیں اور اس ملک میں ہاتھیوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ اس ملک میں تقریبا ایک لاکھ تیس ہزار ہاتھی موجود ہیں۔

ا ا / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)