1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

توہین رسالت کے پاکستانی قانون میں ترمیم کا منصوبہ

25 فروری 2010

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی اور اقلیتی امور شہباز بھٹی نے جمعرات کے روز کہا کہ اسلام آباد حکومت ملک میں توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کرے گی تاکہ اس قانون کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

https://p.dw.com/p/MBLJ
اسلام آباد میں پاکستانی سپریم کورٹتصویر: AP

شہباز بھٹی نے خبر ایجنسی روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ اسلام آباد حکومت اس قانون میں ترامیم کا ادارہ رکھتی ہے اور اس مقصد کے لئے سیاسی جماعتوں، اقلیتی آبادیوں کے نمائندوں اور مسلمان مذہبی رہنماؤں کے ساتھ مشاورت بھی جاری ہے۔

مذہبی اور اقلیتی امور کے پاکستانی وزیر کے بقول ملک میں چند عناصر اس قانون کو پر تشدد واقعات اور سماجی عدم اطمینان کی فضا کو ہوا دینے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وفاقی حکومت توہین رسالت سے متعلق قانون کے اس غلط استعمال کو روکنے کے لئے نئی قانون سازی کرنا چاہتی ہے۔

ماضی میں بھی کئی پاکستانی حکومتیں اس قانون میں ترمیم کی کوششیں کر چکی ہیں جو تقریبا ساری ہی ناکام رہیں۔ اس کی وجہ سخت مذہبی نظریات رکھنے والی سیاسی جماعتوں کی طرف سے مخالفت رہی۔

پاکستان میں چند سیکولر حلقے توہین رسالت کے بارے میں اس قانون کی سرے سے منسوخی کا مطالبہ بھی کرتے رہے ہیں۔ پاکستان میں قدرے متنازعہ قرار دیا جانے والا توہین رسالت سے متعلق قانون ہے کیا، اور اس میں ترمیم کی کیا ضرورت ہے؟ اس بارے میں ڈوئچے ویلے کی طرف سے عصمت جبیں کی پاکستان میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر قاضی انور کے ساتھ گفتگو آپ نیچے دئے گئے آڈیو لنک کے ذریعے سن سکتے ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید