1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’تمام ملازمین نماز پڑھیں ورنہ برطرفی کے لیے تیار رہیں‘

21 ستمبر 2018

انڈونیشیا میں ایک شہر کے میئر نے تمام سینئر ملازمین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ باقاعدگی سے مقامی افراد کے ساتھ نماز ادا کریں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

https://p.dw.com/p/35HrM
Indonesien Lautsprecher an Moschee
تصویر: Getty Images/AFP/B. Ismoyo

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق انڈونیشیا کے شہر پالمبانگ کے نئے میئر ہارنو جویو نے رواں ہفتے ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے اور انہوں نے ’مارننگ پریئر اسمبلی موومنٹ‘ کا آغاز کیا ہے۔ پالمبانگ جنوبی سماٹرا کا صوبائی دارالحکومت ہے۔ میئر کے دفتر کے ترجمان ابو بلال کا کہنا تھا کہ یہ نئے احکامات تمام 16 ہزار سینئر سول ملازمین پر لاگو ہوتے ہیں۔

Indonesien Lautsprecher an Moschee
تصویر: Getty Images/AFP/B. Ismoyo

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا نہ کرنے والوں کو ’بھاری نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نماز ادا نہ کرنے والے ملازمین کی تنزلی کے ساتھ ساتھ انہیں ان کے عہدوں سے بھی فارغ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ پابندی صرف سولہ ہزار سینئر ملازمین کے لیے ہے۔ جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’میئر کو امید ہے کہ مقامی افراد کے ساتھ نماز ادا کرنے سے عہدیداروں کو ان کے مسائل اور خواہشات کے بارے ميں آگہی حاصل ہو گی۔‘‘

انڈونیشیا کے زیادہ تر مسلمان فجر کی نماز گھر پر ہی ادا کرتے ہیں۔ ابو بلال کا کہنا تھا کہ اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے گوگل میپس کی مدد سے ایک موبائل ایپ کے ذریعے ایسے عہدیداروں کے مسجد جانے یا نہ جانے کے حوالے سے معلومات جمع کی جائیں گی۔

 شہر کے میئر  نے خود بھی اپنی پانچ سالہ مدت ملازمت کے دوران اس شہر کے 107 دیہات میں جانے اور لوگوں کے مسائل سننے کا اعلان کیا ہے جبکہ وہ خود بھی ہر روز فجر کی نماز  مقامی مسجد میں ادا کیا کریں گے۔

انڈونیشیا کے اخبار ری پبلکا ڈیلی کے مطابق میئر نے مختلف سول عہدیداروں کو بھی کہا ہے کہ وہ فجر کی نماز میں ان کے ساتھ جایا کریں اور ایسا نہ کرنے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انڈونیشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلمان ملک ہے اور مرکزی حکومت بڑی حد تک ایک سیکولر  حکومت ہے۔

ا ا / ع س ( ڈی پی اے)