1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی توانائی کے شعبے میں روسی تعاون ختم کر سکتا ہے، ایردوآن

عاطف توقیر8 اکتوبر 2015

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے روسی طیاروں کی جانب سے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک روس سے گیس کی خرید روک سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GkWI
Belgien, Recep Tayyip Erdogan in Brüssel
تصویر: imago/Belga

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے دھمکی دی ہے کہ وہ ترکی روس کو چھوڑ کر دیگر ممالک سے بھی گیس خرید سکتا ہے اور جوہری پلانٹ کی تیاری میں بھی دوسرے ممالک سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

گزشتہ ویک اینڈ پر روسی لڑاکا طیاروں نے دو مرتبہ ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جب کہ ترک F-16 طیاروں کو بھی شام میں نصب میزائل نظام کے ذریعے دھمکایا گیا۔

اپنے دورہ جاپان کے لیے پرواز سے قبل صحافیوں سے بات چیت میں ایردوآن نے کہا، ’ہم موجودہ صورت حال برداشت نہیں کر سکتے۔ فضائی حدود کی خلاف ورزی سے متعلق روسی وضاحتیں اطمینان بخش نہیں ہیں۔‘

Russland Moskau Sukhoi Su-34 Kampfjet Sukhoi T-50 PAK FA Demonstrationsflug
روسی طیاروں نے ویک اینڈ پر دو مرتبہ ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کیتصویر: picture-alliance/dpa/S.Bobylev

یہ بات اہم ہے کہ روس نے شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والی باغی گروپوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کر رکھا ہے اور ان کارروائیوں کی وجہ سے شام میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان عسکری توازن بشارالاسد کی حامی فورسز کی جانب جھک چکا ہے۔

روس ترکی کو قدرتی گیس سپلائی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، جو ترک کو درکار 50 بلین کیوبک میٹر میں سے 28 تا 30 بلین کیوبک میٹر گیس مہیا کرتا ہے، جب کہ باقی گیس ایران اور آزربائیجان سے ترکی کو ملتی ہے۔

ترکی نے سن 2013ء میں روسی سرکاری ادارے روس ایٹم کے ساتھ 20 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت یہ روسی ادارہ ترکی میں 12 سو میگاواٹ کا جوہری توانائی پلانٹ تعمیر کرے گا۔ ترکی کے اس پہلے جوہری توانائی پلانٹ کی تعمیر کے کام کی حتمی تاریخ کا تاہم اب تک اعلان نہیں ہو سکا ہے۔

صحافیوں سے بات چیت میں ایردوآن نے کہا، ’کچھ معاملات پر روس کو سوچنا چاہیے۔ اگر روس اکُویو (جوہری پلانٹ) تعمیر نہیں کرے گا، تو کوئی اور کر لے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’ہم روسی گیس کے سب سے بڑے خریدار ہیں۔ ترک کو کھونا روس کے لیے ایک بڑا نقصان ہو گا۔ ترکی قدرتی گیس بہت سے دیگر جگہوں سے حاصل کر سکتا ہے۔‘

ترک صدر کے اس بیان پر فی الحال روس کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم اس سے قبل ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ماسکو حکومت کا کہنا تھا کہ ایسا خراب موسم کی وجہ سے ہوا تھا، جو ایک غلطی تھی۔