1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دس مغربی ممالک کے سفیر ناپسندیدہ شخصیات، ترک صدر کا حکم

23 اکتوبر 2021

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ انہوں نے ملکی وزارت خارجہ کو دس مغربی ممالک کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس حکم پر عمل درآمد کے بعد ان ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کیا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/4264n
Türkische Präsident - Tayyip Erdogan
تصویر: Getty Images/AFP/B. Kilic

استنبول سے ہفتہ تیئیس اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ ان غیر ملکی سفیروں کے ناپسندیدہ شخصیات قرار دیے جانے کا حکم اس لیے جاری کیا گیا کہ انہوں نے ترکی میں زیر حراست رہنما عثمان کوالا کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

عثمان کوالا انسان دوستی کی بنیاد پر مختلف سماجی اور فلاحی منصوبے چلانے والے رہنما سمجھے جاتے ہیں۔

عثمان کوالا ترکی میں 2017ء کے اواخر سے زیر حراست ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2013ء میں ہونے والے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے لیے مالی وسائل مہیا کیے تھے۔

اس کے علاوہ انقرہ حکومت کی طرف سے ان پر 2016ء کی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے۔ کوالا اپنے خلاف ان تمام الزامات سے انکار کرتے ہیں۔

دس ممالک کون کون سے؟

صدر ایردوآن نے جن دس ممالک کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ان کے آئندہ ملک بدر کر دیے جانے کا حکم جاری کیا ہے، ان میں انقرہ میں کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، ناروے، سویڈن، فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور امریکا کے سفیر شامل ہیں۔

ان غیر ملکی سفیروں نے 18 اکتوبر کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ انقرہ حکومت عثمان کوالا کے خلاف مقدمے کو جلد از جلد اور منصفانہ طور پر اس کے انجام تک پہنچائے۔

ترکی
عثمان کوالا انسان دوستی کی بنیاد پر مختلف سماجی اور فلاحی منصوبے چلانے والے رہنما سمجھے جاتے ہیںتصویر: ANKA

اس مشترکہ بیان کے اجراء کے بعد انقرہ میں ترک وزارت خارجہ نے نہ صرف اس بیان کو 'غیر ذمہ دارانہ‘ قرار دیا تھا بلکہ ساتھ ہی ان تمام دس سفیروں کو وضاحت کے لیے طلب بھی کر لیا تھا۔

ایردوآن کا ترک وزیر خارجہ کو حکم

اس حوالے سے ترک صدر ایردوآن نے ہفتہ 23 اکتوبر کو شمال مغربی ترکی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''میں نے وزیر خارجہ کو حکم دے دیا ہے کہ وہ وہ کریں، جو کیا جانا لازمی ہے۔ ان دس سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا جائے۔ یہ معاملہ اب بہت جلد ختم ہو جائے گا۔‘‘

عثمان کوالا کو گزشتہ برس ایک عدالت نے 2013ء کے عوامی مظاہروں سے متعلق الزامات سے بری کر دیا تھا۔

لیکن یہ عدالتی فیصلہ اس سال منسوخ کر دیا گیا تھا اور ساتھ ہی کوالا کے خلاف ایسے نئے الزامات بھی عائد کر دیے گئے تھے، جن کا تعلق 2016ء میں ترک حکومت کے خلاف ناکام فوجی بغاوت سے ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق عثمان کوالا کے خلاف کارروائی ایردوآن حکومت کی اپنے سیاسی مخالفین کو زبردستی چپ کرانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

م م / ش ح (روئٹرز، ڈی پی اے)

ایردوآن سے لڑائی مول لینے والا ترک باکسر