1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تامل باغیوں سے جنگ بندی نہیں : سری لنکا

18 اپریل 2009

تامل علیحدگی پسندوں کی مسلح تحریک اپنے انتہائی دشوار مقام پر ہے۔ آگے فوج اور پیچھے سمندر، رسد کا سامان نہ ہونے کے برابر ، مسلسل پسپائی اور اس پرحکومتی جارحانہ پالیسی۔ ہزاروں شہری جنگ زدہ علاقے میں بے سروسامانی میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/HZdZ
تنازعے والے مقام سے نقل مکانی پر مجبور تامل خاندانتصویر: AP

سری لنکا کی فوج نے دو روز کے وقفے کے بعد تامل باغیوں پر مزید دباؤ بڑھانے کے سلسلے میں اپنی فوجی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ تازہ آپریشن تامل باغیوں کی مکمل پسپائی تک جاری رہے گا۔

صدر مہندا راجا پاکشے کے دور میں گزشتہ کئی مہنوں سے جاری جارحانہ آپریشن کے بعد ، سری لنکا کی فوج کی جانب سے تامل علیحدگی پسندوں کو مکمل طور پر شمال مشرقی علاقے کی ایک مختصر پٹی میں محصور کردینے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ فوج کے کمانڈر نے حال ہی میں آخری اور مکمل فتح تک عسکری کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

Sri Lanka Kindersoldaten der Rebellenorganisation LTTE
نو عمر تامل باغیوں کا دستہتصویر: AP

دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے فوجی کارروائی میں وقفے کے دورانیے کو بڑھانے کی اپیل کی گئی تھی۔ بین الالقوامی سطح پر بھی فوجی آپریشن کی تعطلی اور جنگ بندی کی اپیل سامنے آ چکی ہے۔ مگر سری لنکا کی حکومت نے ایسی تمام اپیلوں کو رد کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق تامل باغیوں کے قبضے مییں سترہ اسکوئرکلو میٹر کے علاقے میں ایک لاکھ سے زائد تامل شہری آبادی پھنسی ہوئی ہے اور اُن کی حالت غیر تسلی بخش ہے۔ حکومت کے مطابق تامل باغی اِن شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ترجمان Veronique Taveau نے بھی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اُن کے امدادی کارکنوں کو جنگی علاقے میں جانے کی اجازت دی جائے تا کہ وہاں محبوس بچوں اورشہریوں تک ادویات اور دوسرا امدادی سامان پہہچایا جا سکے۔ یونیسیف کی ترجمان کے مطابق جو لوگ جنگ زدہ علاقے سے فرار ہو کر محفوظ مقامات تک پہنچ رہے ہیں اُن کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اِس کی ایک وجہ وہاں مسلسل بارش اور تیز ہوا کا موسم ہے۔ جس کی وجہ سے کیچڑ پیدا ہونے سے زندگی اور مشکل ہو گئی ہے۔ خیمے بھی ناکافی بتائے جا رہے ہیں۔ جو خیمے موجود ہیں وہ بوسیدہ ہیں اور کئی مقامات سے جنگلی کانٹوں کی وجہ سے پھٹ چکے ہیں۔

Unabhängigkeitsfeier Sri Lanka
سری لنکا کے صدر مہندا راجا پاکشےتصویر: AP

سری لنکا کی حکومت نے تمام اپیلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے ادھورے فوجی مشن کا آغاز کردیا ہے۔ سری لنکا کی حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ دو روزہ وقفے کے دوران تامل علیحدگی پسندوں کی جانب سے محفوظ علاقے پر بھاری توپوں کے علاوہ مارٹر گولے بھی داغے گئے۔ اِس خلاف ورزی کے جواب میں فوج نے دوبارہ اپنے آپریشن شروع کردیا ہے۔

سری لنکا کی وزارت دفاع کے مطابق فوج نے شمال مشرقی علاقے Vellamullivaikkal میں اپنی کارروائی شروع کی ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق تازہ کارروائی میں جمعہ کے دن مزید آٹھ باغیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

دوسری طرف آسٹریلیا میں تامل بھوک ہڑتالیوں نے سات دِن بعد اپنا احتجاج ختم کردیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ حکومتی یقین دہانی کے بعد بھوک ہڑتال ختم کی گئی ہے۔ گزشتہ جمعہ کو آٹھ ہزار کے قریب افراد نے دارالحکومت کینبرا میں وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے سری لنکا کے فوجی اپریشن کو رکوانے کے سلسلے میں زوردار مظاہرہ کیا تھا۔ ایسے مظاہروں کا اہتمام لندن سمیت دنیا کے کئی شہروں میں سری لنکا سے تعلق رکنے والی تامل کمیونٹی نے کیا تھا۔