1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بے نظیر کی ہلاکت: کس نے کیا کہا؟

27 دسمبر 2007

فرانس ، اٹلی ، ویٹی کن ، مصر ، متحدہ عرب امارات ، جاپان ، چین اور کئی دیگر ممالک کی طرف سے بھی بینظیر کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/DYFi
تصویر: picture-alliance/ dpa


امریکی صدر جورج ڈبلیو بش
امریکہ شدت پسند قاتلوں کے اس بزدلانہ فعل کی شدید مزمت کرتا ہے۔شدت پسندوں کے اس فعل کا مقصد پاکستان میں جمہوریت کو نقصان پہنچانا ہے۔جنہوں نے بھی یہ جرم کیا ہے انہیں سزا ملنی چاہیے۔

برطانوی وزیر اعظم گارڈن براون:
بے نظیر بھٹو نے پاکستان میں جمہوریت کی فتح کے لئے وہ سب کچھ کیا جو ان کے بس میں تھا۔انہیں ان بزدلوں نے قتل کیا ہے جو جمہوریت سے خوف ذدہ ہیں۔بے نظیر بھٹو کو دہشت گردوں نے بھلے ہی مارا ہو لیکن ہمیں دہشت گردوں کو پاکستان میں جمہوریت کا قتل کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔تازہ واقعے سے ہمارے اس عزم کو مزید تقویت ملی ہے کہ دہشت گردوں کو یہاں‘ وہاں اور دنیا میں کہیں بھی جیتنے نہیں دینا ہے!

بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ:
بے نظیر بھٹو کی موت سے برصغیر ایک بہترین رانما سے محروم ہوگئی ہے۔مجھے بہت افسوس ہے اور میں پوری پاکستانی قوم کے غم میں شریک ہوں۔

افغان صدر حامد کرذئی:
مجھے یہ خبر سن کر گہرا صدمہ ہوا ہے کہ بے نظیر بھٹو‘ پاکستان اور مسلم دنیا کی بیٹی‘ کو ایک بزدلانہ حملے میں شہید کر دیا گیا ہے۔ان کی شہادت کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو پاکستان کی ترقی‘ امن اور خوشحالی اور مسلم دنیا کے دشمن ہیں۔میں آج صبح ہی ان سے ملا۔میں نے ان کو ایک بہادر خاتون پایا۔وہ با بصارت سیاستدان تھیں۔

سابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف:
بے نظیر بھٹو کا قتل پوری پاکستانی قوم کے لئے صدمہ ہے۔قوم گہرے صدمے اور رنج کے عالم میں ہے۔