1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھوک ميں ايک فيصد اضافہ، ہجرت ميں دو فيصد اضافے کا سبب

16 اکتوبر 2018

موسمياتی تبديلياں، بھوک اور انسان کی جانب سے شروع کردہ تنازعات کسی خطرناک طوفان نما بحران کا سبب بن رہے ہيں۔ يہ تنبيہ خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ نے جاری کی ہے۔

https://p.dw.com/p/36dAl
Kolumbien Hungerkrise in La Guajira
تصویر: DW/F. Abondano

’ورلڈ فوڈ پروگرام‘ (WFP) کے سربراہ ڈيوڈ بيزلی نے خبردار کيا ہے، ’’ايک بھيانک خواب، ايک طاقت ور طوفان آپ کی جانب بڑھ رہا ہے۔‘‘ ايزلی نے خوراک کی فراہمی سے متعلق اقوام متحدہ کی ايجنسيوں کے ہيڈ کوارٹرز روم، اٹلی ميں يہ بيان خوراک کے عالمی دن کے موقع پر منگل سولہ اکتوبر کو ديا۔

دنيا بھر ميں پچھلے سال قريب 821 ملين افراد، يعنی ہر نو ميں سے ايک شخص، بھوک کا شکار رہا۔ پانچ سال سے کم عمر کے لگ بھگ 155 ملين بچوں کو مستقل بنيادوں پر مناسب خوراک ميسر نہيں۔ اس کے علاوہ پوشيدہ بھوک سے متاثرہ افراد کی تعداد دو بلين ہے۔ يہ وہ لوگ ہيں، جو خوراک کی عدم دستيابی کا کھلے عام تذکرہ نہيں کرتے۔

اقوام متحدہ کا ہدف ہے کہ سن 2030 تک عالمی سطح پر خوراک کی عدم دستيابی کے مسئلے کو مکمل طور پر ختم کيا جائے۔ ليکن اس ہدف کے حصول ميں موسمياتی تبديلياں، اقتصادی ترقی ميں سست روی اور تنازعات اہم ترين رکاوٹيں ہيں۔ ’ورلڈ فوڈ پروگرام‘ کے سربراہ ڈيوڈ بيزلی کے بقول خوراک کی کمی يا عدم دستيابی کے سبب ہر پانچ سے دس سيکنڈ ميں کہيں کوئی بچہ ہلاک ہو رہا ہے۔ جبکہ اسی دوران لوگوں کے باورچی خانوں سے لے کر ہوٹلوں، تقاريب اور مختلف صنعتوں ميں کھانے پينے کی اشياء ضائع ہو رہی ہيں۔ بيزلی کا کہنا ہے، ’’اس مسئلے کا حل روم ميں دفاتر ميں نہيں بلکہ لوگوں کے گھروں ميں ہے۔ اور لوگ اس کے ليے کيا کر رہے ہيں؟‘‘

ڈيوڈ بيزلی کے مطابق يہ وہ سوال ہے جسے اقتصادی لحاظ سے امير ممالک نظر انداز نہيں کر سکتے کيونکہ اس کا ان مسائل سے گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے بتايا، ’’بھوک يا خوراک کی عدم دستيابی ميں ايک فيصد کا اضافہ، ہجرت ميں دو فيصد اضافے کا سبب بنتا ہے۔‘‘

خوراک کے عالمی دن کے موقع پر ’ورلڈ فوڈ پروگرام‘ کے سربراہ نے کہا کہ اس مسئلے کے انسداد کے ليے مالی معاونت اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کيے جانے کے علاوہ موسمياتی تبديليوں، اقتصادی بحرانوں اور جنگوں سے بچاؤ کے ليے اقدامات ضروری ہيں۔

یمن کے شہری بھوک کا شکار

ع س/ ا ا، نيوز ايجنسياں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید