1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی یوم جمہوریہ: مظاہروں کی نذر

26 جنوری 2020

بھارت میں آج یوم جمہوریہ کی سالانہ فوجی پریڈ کے مہمان خصوصی برازیل کے صدر جیئر بولسونارو تھے۔ ممبئی میں بولسونارو کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

https://p.dw.com/p/3WpfT
Indien Delhi Proteste gegen neues Einwanderungsgesetz am Tag der Republik
تصویر: picture-alliance/AA/J. Sultan

بھارت میں آج چھبیس جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر خصوصی سالانہ فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔ نئی دہلی میں ہزاروں فوجی اہلکاروں نے ملکی صدر رام ناتھ کووند کو سلامی دی۔ بھارت نے اپنی عسکری طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزائل، ٹینکس، رفائل جیٹ، چینوک اور اپاچی ہیلی کوپٹر بھی اس پریڈ میں پیش کیے۔ اس کے علاوہ پریڈ میں بھارتی علاقوں کے روایتی رقص بھی پیش کیے گئے، جس میں سینکڑوں مرد، خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔

دو قوم پرست رہنماؤں کی ملاقات
یوم جمہوریہ کی اس فوجی پریڈ کو دیکھنے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ برازیل کے صدر جیئر بولسونارو بھی موجود تھے۔ دونوں قوم پرست رہنماؤں نے گزشتہ روز دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط  بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے تیل اور گیس کے ساتھ ساتھ دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کے متعدد معاہدوں پر دستخط بھی کیے۔

Indien | Feierlichkeiten Tag der Republik | Brasilianischer Präsident Bolsonaro mit indischem Ppräsident Ram Nath Kovind
تصویر: Reuters/A. Hussain


واضح رہے گزشتہ برس برازیل نے  بھارت کی جانب سے چینی کی برآمدات پر سبسڈی دینے پر  عالمی تجارتی تنظیم سے شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے عالمی منڈی میں مسابقت کو نقصان پہنچے گا۔ دنیا بھر میں گنے کی کاشت میں برازیل کے بعد بھارت کا نام آتا ہے۔
علاوہ ازیں بھارت کے ساحلی شہر ممبئی میں جمعے کے روز انتہائی دائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے اور سابقہ فوجی کپتان جیئر بولسونارو کے بھارتی دورے کے خلاف ریلی بھی نکالی گئی۔ مظاہرین نے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے بولسونارو کے موقف پر تنقید کی اور ان کی جانب سے خواتین سیاستدانوں کے خلاف ’سیکسسٹ‘ بیانات پر بھی سوالات اٹھائے۔

Indien Delhi Proteste gegen neues Einwanderungsgesetz am Tag der Republik
تصویر: picture-alliance/AA/J. Sultan

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر مظاہرے
دہلی میں آج اتوار کے روز یوم جمہوریہ کی تقریبات کے ساتھ ساتھ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی جاری رہے۔ اطلاعات کے مطابق  'Save the constitution' یعنی ’آئین کے تحفظ‘ کے عنوان سے بینگالورو، حیدرآباد، پونے، کولکتہ اور ممبئی میں بھی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی کیرالا میں 620 کلومیٹر طویل ایک انسانی زنجیر بھی بنائی جائے گی۔

بھارتی حکومت نے شہریت سے متعلق جو نیا قانون منظور کیا ہے، اس میں پڑوسی ممالک، پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آنے والے ایسے تمام تارکین وطن کو شہریت دینے کی بات کی گئی ہے جو وہاں اقلیت میں ہیں لیکن مسلمان اس میں شامل نہیں ہیں۔ ناقدین کے مطابق یہ عمل بھارتی آئین کے سیکولر نظریات کے برعکس ہے۔

Indien | Feierlichkeiten Tag der Republik
تصویر: Reuters/A. Hussain

یوم جمہوریہ پر سخت سکیورٹی انتظامات
بھارت میں یوم جمہوریہ منانے کا سلسلہ سن 1950 میں نئے دستور کے نفاذ کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ آج اس موقع پر بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ بھارت کی شمالی مشرقی ریاست آسام میں دستی بم پانچ دھماکوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ پولیس کے مطابق  اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور شبہ ہے کہ اس میں ملیشیا گروہ  ملوث ہو سکتے ہیں۔
ع آ /ع ا (ڈی پی اے / اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں