1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بھارتی کشمیر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک‘

8 اگست 2011

بھارت کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شدت پسند ہلاک ہو گیا ہے، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی عسکریت پسند گروہ لشکرِ طیبہ کا ’ڈویژنل کمانڈر‘ تھا۔

https://p.dw.com/p/12Cgm
تصویر: AP

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ کشمیر کے شمالی علاقے کے لیے لشکر طیبہ کا ’ڈویژنل کمانڈر‘ اور پاکستانی شہری فہد اللہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوا۔

منیر خان کے مطابق یہ مقابلہ سری نگر سے ایک سو کلومیٹر دُور کپواڑہ کے علاقے میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لشکر طیبہ کےچار اعلیٰ کمانڈر پندرہ جولائی کو کپواڑہ کے ہی ایک علاقے میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد فہد اللہ کو کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق اس شدت پسند کے قبضے سے اے کے رائفل، پانچ میگزین، ایک سو تیس راؤنڈ اور گرینیڈ لانچر برآمد ہوا ہے۔ فہد اللہ کی ہلاکت کے ساتھ کپواڑہ کے علاقے راجواڑ میں ہفتے بھر سے جاری آپریشن کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔

Flash-Galerie Indien Waffenhandel Polizei mit beschlagnahmten Waffen
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں سے برآمد ہونے والا اسلحہتصویر: AP

پی ٹی آئی کے مطابق دو شدت پسند یکم اگست کو اس آپریشن شروع ہونے کے فوراﹰ بعد ہلاک ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی نے انہیں بھی پاکستانی شہری بتایا۔

اُدھر جموں ڈویژن میں سکیورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے مطلوب شدت پسند ابو عثمان کو بھی ہلاک کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسے تلاشی کے لیے جاری ایک آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔

خیال رہے کہ بھارت 2008ء کے ممبئی حملوں کے لیے لشکر طیبہ کو ہی ذمہ دار قرار دیتا ہے۔ اس وقت شدت پسندوں نے دو فائیو اسٹار ہوٹلوں سمیت ممبئی کےمختلف علاقوں کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں ایک سو چھیاسٹھ افراد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بنے تھے۔

رپورٹ: ندیم گِل / پی ٹی آئی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں