1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ووٹروں کی رہنمائی کے لئے ویب سائٹ

افتخار گیلانی، نئی دہلی20 اپریل 2009

ووٹروں کوووٹ کی اہمیت سے آگاہ کرانے کے لئے پچھلے سال جرمن تھنک ٹینک فریڈرک نومین اسٹفٹنگ کے تعاون سے بھارت میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے جو ویب سائٹ لانچ کی تھی اسے ان عام انتخابات کے دوران خاصی مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔

https://p.dw.com/p/HanZ
بھارت میں اس وقت ہر طرف انتخابات کے چرچے ہیںتصویر: AP

لبرٹی انسٹی ٹیوٹ نامی ایک غیرسرکاری تنظیم نے جرمن تھنک ٹینک فریڈرش ناؤمن فاؤنڈیشن کے تعاون سے گذشتہ سال اسمبلی انتخابات کے دوران امپاورنگ انڈیا (empoweringindia.org) کے نام سے ایک ویب سائٹ شروع کی تھی۔ اس ویب سائٹ کا بنیادی مقصد عام ووٹروں کو ان کے پسندیدہ امیدواروں سے متعلق ہر طرح کی معلومات فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں اپنے من پسند امیدواروں کا انتخاب کرنے میں سہولت ہو۔

لبرٹی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر برون مترا نے ڈوئچے ویلے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس ویب سائٹ کو خاصی پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے اسمبلی انتخابات کے مقابلے اسے عام انتخابات کے مدنظر update کردیا گیا ہے۔ اس میں کئی طرح کے تجزیاتی ٹولز ڈالے گئے ہیں جس کی مدد سے لوگ مختلف اندا ز سے سیاسی پارٹیوں کا موازنہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس میں گذشتہ دو عام انتخابات کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ پارٹیوں، امیدواروں اور حلقوں کے متعلق تفصیلی معلومات دی گئی ہے۔

مترا نے بتایا کہ اس میں پارٹیوں کا تقابلی مطالعہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ یعنی پچھلے انتخابات میں ان کو مختلف حلقوں میں کتنے ووٹ ملے اور ان کے امیدواروں کی کارکردگی کیسی رہی۔کتنے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئیں اور جیتنے والے امیدواروں نے پچھلے پانچ برسوں میں اپنے حلقے کے عوام کے لئے کیا کام کئے۔

Anhänger der Bharatiya Janata Partei im indischen Teil Kaschmirs
انتخابات میں نوجوان ووٹروں کی بڑی تعداد انتہائی اہمیت کی حامل ہےتصویر: picture-alliance / dpa

اس ویب سائٹ کا ایک خاص مقصد نوجوان ووٹروں کو الیکشن کے طرف راغب کرنا ہے۔ خیال رہے کہ اس مرتبہ نوجوان ووٹروں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ حکومت نے بھی نوجوان ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لئے راغب کرنے کے خاطر اشتہاری مہم شروع کررکھی ہے۔ برون مترا کا خیال ہے کہ ان کی ویب سائٹ اس سلسلے میں کافی سودمند ثابت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب نوجوانوں کے پاس کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولیات عام ہیں۔ اس ویب سائٹ میں ایسے 24 لنک لگائے گئے ہیں جن سے بہت ساری تنظیمیں اور ادارے نوجوانوں کو ووٹ ڈالنے کے لئے راغب کرنے میں مدد لے رہے ہیں۔

تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ ابھی یہ قطعی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ اس سے کتنے نوجوانوں کو ووٹ ڈالنے کے لئے پولنگ بوتھوں تک لانے میں کامیابی حاصل ہوسکے گی۔ برون مترا کا کہنا ہے کہ سابقہ ریکار ڈ یہ بتاتے ہیں کہ بھارت میں 30سال عمر کے صرف 25 تا30 فیصد ووٹر ہی ووٹ ڈالتے ہیں۔

اس سوال پر کہ بھارت تو دیہاتوں کا ملک ہے اور بیشتردیہاتوں میں آج بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ایسے میں ان کی ویب سائٹ امپارونگ انڈیا، بھارت کو خودمختار بنانے میں کتنا معاون ثابت ہوسکتی ہے، برون مترا نے کہا کہ ان کی ویب سائٹ کا سب سے زیادہ فائدہ چھوٹے شہر کے مقامی اخبارات اٹھارہے ہیں، جن کی رسائی گاؤں تک ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا میں بالعموم انتہائی اہم امیدواروں کے بارے میں ہی تفصیلات شائع ہوتی ہیں اور وہ عام اور مقامی یا چھوٹے امیدواروں کے بارے میں کوئی معلومات شائع نہیں کرتے۔

دوسری طرف مقامی اخبارات کے لئے مقامی امیدواروں کے متعلق اطلاعات شائع کرنا زیادہ اہم ہوتا ہے ایسے میں empoweringindia.org ان کے لئے کافی سودمند ثابت ہورہی ہے۔کیوں کہ چھوٹے اور مقامی اخبارات کے لئے اپنے بل بوتے پر اتنی زیادہ معلومات حاصل کرنا آسان نہیں۔