1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی سفارتکار نے میری والدہ سے بدتمیزی کی، کلبھوشن کا بیان

بینش جاوید
4 جنوری 2018

بھارتی ’جاسوس‘ کلبھوشن نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہےکہ وہ اب بھی بھارتی نیوی کے کمیشنڈ افسر ہیں۔ اس بھارتی شہری نے  اپنی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کرانے پر پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2qKwo
Pakistan - Pressekonferenz über indischen Spion - Kulbhushan Yadav
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کی جانے والی اس ویڈیو میں بھارتی ’جاسوس‘ کلبھوشن یادیو  نےکہا ہے کہ اسے اپنی والدہ سے ملاقات کے دوران ایسا لگ رہا تھا جیسے کہ انہیں مار پیٹ کر یہاں لایا گیا ہو۔ گزشتہ ماہ  انتہائی سخت سکیورٹی میں  پاکستان کی عدالت سے سزائے موت پانے والے بھارتی ’جاسوس‘ کلبھوشن یادیو کی والدہ آوانتی سودھی یادیو اور بیوی چیتنکاوی یادیو کی ملاقات کرائی گئی تھی۔  40 منٹ طویل اس ملاقات میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بھی شریک تھے۔   

 یادیو نے اس ویڈیو میں یہ الزام بھی عائد کیا کہ ان کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ موجود بھارتی سفارت کار نے ان کی والدہ کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔ یادیو کا کہنا تھا،’’وہ بھارتی شہری یا سفارت کار جو میری والدہ اور بیوی کے ہمراہ تھا، اس نے ملاقات ختم ہونے کے فوری بعد میری والدہ اور بیوی پر چیخنا شروع کر دیا۔‘‘ کلبھوشن نے مزید کہا کہ  میں بھارتی عوام کو یہ بتانا چاہتا ہوں  کہ میں بھارتی نیوی کا افسر ہوں اور ابھی میں ریٹائر نہیں ہوا ہوں۔

Pakistan - Gefängnisbesuch bei Kulbhushan Jadhav
چالیس منٹ طویل اس ملاقات میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بھی شریک تھےتصویر: Ministry of foreign affairs Pakistan

 ویڈیو پیغام میں اس بھارتی شہری نے مزید کہا،’’میں بھارتی عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ مجھے پاکستان میں کسی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔‘‘ اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے یادیو نے کہا کہ ان کی والدہ اپنے بیٹے کو اچھی حالت میں دیکھ کر  بہت خوش تھیں۔

پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی اس ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے بھارت کے دفتر خارجہ کے ترجمان راویش کمار نے کہا،’’ ہمیں حیرانی نہیں ہوئی ہے۔ پاکستان مسلسل ایسی ویڈیوز جاری کر رہا ہے، جن میں  زبردستی لیے گئے بیانات شامل کیے جاتے ہیں ۔ پاکستان کو یہ سمجھنا ہو گا کہ اس قسم کے پراپیگینڈا کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔‘‘ راویش کمار مزید کہتے ہیں کہ  پاکستان کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے بھارت کو یادیو تک کونسلر رسائی دینی چاہیے۔

’خواتین کو بیواؤں کی طرح پیش ہونے پر مجبور کیا گيا،‘ بھارت

کلبھوشن سے پاکستان میں ملاقات: بھارت میں اب داخلی سیاست گرم

مارچ 2016ء میں پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت سنا دی تھی۔ بھارت اس کیس کو لے کو بین الاقوامی عدالت برائے انصاف چلا گیا تھا جہاں عدالت نے یادیو کی پھانسی کی سزا کو روک دیا تھا۔ اس کیس  کا حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں آیا۔

کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی پاکستان آمد