1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی، ڈالر ستر روپے کے برابر

14 اگست 2018

بھارتی کرنسی روپے کی قدر میں منگل چودہ اگست کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔ سرمایہ کاروں میں گہری تشویش کا سبب بننے والی اس پیش رفت کے بعد ایک امریکی ڈالر ستر بھارتی روپے کے برابر ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/337of
تصویر: DW/P. Mani Tewari

بھارت کے مالیاتی مرکز ممبئی سے منگل چودہ اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق بھارتی کرنسی کی قدر میں اس کمی کے ساتھ ہی بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں تاجر تشویش کا شکار ہو گئے جب کہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ کمی ترک کرنسی لیرا کی قدر میں حالیہ دنوں میں ہونے والی اس کمی سے جڑی ہوئی ہے، جس نے خاص طور پر ایشیائی منڈیوں میں کئی دیگر غیر ملکی کرنسیوں کو بھی متاثر کیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ان خدشات کے بعد کہ ترک لیرا کی قدر میں گراوٹ کئی دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کی کرنسیوں کو بھی مزید متاثر کر سکتی ہے، بھارتی روپے کی قمیت منگل کو قبل از دوپہر تک 70.09 روپے فی امریکی ڈالر کے برابر تک پہنچ گئی تھی۔

بھارت ابھرتی ہوئی معیشتوں پر مشتمل پانچ ملکی گروپ برکس کا رکن ملک بھی ہے، جس میں برازیل، روس، چین اور جنوبی افریقہ بھی شامل ہیں۔ اسی تناظر میں ترک کرنسی لیرا کی قدر میں کمی نے ڈالر کے مقابلے میں جن دیگر ممالک کی کرنسیوں کو بھی متاثر کیا، ان میں جنوبی افریقہ، ارجنٹائن، میکسیکو، برازیل اور روس بھی شامل ہیں۔

ممبئی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بھارتی روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں اس سال کے آغاز پر 63.67 روپے تھے لیکن پھر دنیا میں آبادی کے لحاظ سے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت کی کرنسی مسلسل دباؤ کا شکار رہی اور روپے کی قدر کم ہی ہوتی رہی۔

دوسری طرف بھارت جنوبی ایشیا کی ایک ایسی ایٹمی طاقت بھی ہے، جو بہت زیادہ تیل درآمد کرتا ہے اور دراصل اپنی تیل کی مجموعی ضروریات کے دو تہائی حصے کے لیے درآمدی تیل پر ہی انحصار کرتا ہے۔ اس پس منظر میں اب روپے کی قدر میں جو کمی ہوئی ہے، وہ اس وجہ سے بھی تاریخی ہے کہ اس سے قبل امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ کبھی اتنا سستا نہیں رہا تھا جتنا کہ آج۔

اس کے علاوہ عالمی منڈیوں  میں خام تیل کی فی بیرل قیمت بھی 14 اگست کے روز 20 سینٹ کے اضافے کے ساتھ جب 72.81 امریکی ڈالر ہو گئی، تو اس پیش رفت نے بھی بھارتی روپے کو متاثر کیا۔ مالیاتی ماہرین کے مطابق اس کی وجہ یہ بنی کہ درآمدی تیل کی بڑھتی ہوئی قیمت کے باعث بین الاقوامی منڈیوں میں تاجروں کے لیے بھارتی روپے اپنی کشش میں کمی کے بعد دباؤ میں آ گیا۔

ممبئی میں بھارت کی میوچوئل فنڈز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو این ایس وینکٹیش کے مطابق بھارتی روپے کا ستر روپے فی ڈالر کی حد پار کر جانا نفسیاتی طور پر بہت اہم ہے لیکن چونکہ بھارتی معیشت ’مضبوط‘ ہے، اس لیے امید ہے کہ کچھ بہتری کے بعد روپے کی قدر واپس 69 روپے فی ڈالر تک آ جائے گی۔

جہاں تک بھارت کے مرکزی بینک کی طرف سے روپے کی قدر کو سنبھالا دینے کی بات ہے تو روپے کی قدر میں مسلسل کمی کو روکنے کے لیے ملکی مرکزی بینک اس سال کے دوران اب تک مرکزی شرح سود میں دو مرتبہ اضافہ کر چکا ہے۔

م م / ع ب / اے ایف پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید