1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی انتخابات کا چوتھا مرحلہ

29 اپریل 2019

ممبئی کے ارب پتیوں اور بالی وڈ کے ستاروں نے ممبئی کے غریب ترین شہریوں کے ہمراہ عام انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ بھارتی عام انتخابات کے چوتھے مرحلے میں آج نو ریاستوں کی کل بہتر سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/3HcKx
Indien Aamir Khan und Kiran Rao
تصویر: picture-alliance/AP Photo

بھارت کی فلم انڈسٹری اور اقتصادیات کا دارالحکومت تصور کیے جانے والے شہر ممبئی میں قریب چالیس ہزار پولیس اور سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے تاکہ 20 ملین کی آبادی والے اس شہر میں امن اور سکون کے ساتھ انتخابی عمل مکمل ہو سکے۔ ممبئی کے شہری  مستقبل کے چھ قانون سازوں کے لیے ووٹ دے رہے ہیں۔

آج جب صبح سات بجے شہر کے دس ہزار پولنگ اسٹیشنز کو کھولا گیا تو پہلے ہی لمبی قطاروں میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے کھڑے تھے۔ جن پولنگ بوتھس پر عامر خان، امیتابھ بچن، بھارت کے سب سے امیر شہری مکیش امبانی اور کرکٹ سٹار سچن ٹنڈولکر نے آنا تھا وہاں میڈیا نمائندگان کا ہجوم پہلے سے ہی اکٹھا تھا۔

ممبئی جہاں بھارت کے امیر ترین شہری رہائش پذیر ہیں اور جسے ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے، وہاں انتہائی مفلسی کی زندگی گزارنے والوں کی تعداد کم نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ممبئی کی ساٹھ فیصد آبادی کچی بستویوں میں آباد ہیں۔ ووٹ ڈالنے کے انتظار میں قطار میں کھڑے 56 سالہ تاجر جگنیش شاہ نے نیوز ایجنیسی اے ایف پی کو بتایا،’’ ایک مڈل کلاس فیملی اب پراپرٹی کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی سے بہت تنگ ہے۔ یہاں کی بسوں اور ٹریموں کا نظام بھی ناقص ہے۔‘‘

Faridabad Wahlen Indien 15.10. Mahima Bakshi
تصویر: UNI

پیر کو ہونے والے یہ انتخابات مودی کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ مدھیا پردیش، اتر پردیش اور راجستھان میں بھارتیہ جنتا پارٹی انتخابات جیتی رہی ہے۔ اب ان ریاستوں کی 36 سے زائد نشستیں بھارتی وزیر اعظم کے لیے جیتنا ایک چیلنج ہو گا۔ خاص طور پر جب مکیش امبانی جیسی شخصیت ممبئی میں بی جے پی کے بجائے کانگریس کے امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں۔

حال ہی میں تین ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی شکست نے کانگریس کو امید دلائی ہے کہ وہ عام انتخابات میں اکثریت حاصل کر سکتے ہیں۔ گزشتہ عام انتخابات میں بے جے پی 543 میں سے 282 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ اب بہت سے تجزیہ کاروں کی رائے میں مودی کے لیے اس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرنا اتنا  آسان نہیں ہوگا۔ وہ اپنے وعدوں کے مطابق نہ ہی بے روز گاری ختم کر پائے اور نہ ہی دیہی بھارت کو کوئی ریلیف فراہم کر پائے جہاں ہزاروں کسانوں نے مالی حالات کے باعث خود کشیاں کر لی تھیں۔     

سات ادوار میں مکمل ہونے والے بھارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23 مئی کو متوقع ہے۔

ب ج/ ع ا (اے ایف پی)

بھارت: سادھوی کے اشتعال انگیز بیانات‘ مودی کی تائید

انتخابات کا تیسرا مرحلہ: بی جے پی کی ساکھ داؤ پر