1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتبھارت

بھارت گرین ہائیڈروجن کی صنعت میں عالمی لیڈر بننے کا خواہشمند

5 جنوری 2023

بھارتی حکومت نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، استعمال اور برآمدات میں مدد کے لیے 2.3 بلین ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔ بھارت خود کو دنیا کی اس اُبھرتی ہوئی صنعت کا عالمی مرکز بنانا چاہتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4LnIh
اندازوں کے مطابق دنیا میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار تقریباً 70 ملین ٹن سالانہ ہے
اندازوں کے مطابق دنیا میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار تقریباً 70 ملین ٹن سالانہ ہےتصویر: DW

بھارت نے اس فنڈنگ کو گرین ہائیڈروجن کی صنعت میں اپنا پہلا قدم قرار دیا ہے۔  یہ ملک رواں دہائی کے آخر تک کم از کم پانچ ملین میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن بنانے کی صلاحیت پیدا کرنا چاہتا ہے۔

گرین ہائیڈروجن کیا ہے؟

 گرین ہائیڈروجن پانی کے الیکٹرولائسز کے ذریعے پیدا ہوتی ہے اور اس مقصد کے لیے متبادل ذرائع یا ماحول دوست ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ فی الحال دنیا میں زیادہ تر ہائیڈروجن فوسل فیول (روایتی ایندھن) یا پھر گیس سے پیدا کی جا رہی ہے۔

بھارت کے وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر کا اس موقع پر کہنا تھا، ''اس فنڈنگ کا مقصد گرین ہائیڈروجن کو سستا بنانا اور آئندہ پانچ برسوں میں اس کی لاگت کو کم کرنا ہے۔ اس سے بھارت کو نہ صرف ضرر رساں گیسوں کے اخراج کو کم کرنے بلکہ اس میدان میں ایک بڑا برآمد کنندہ بننے میں بھی مدد ملے گی‘‘۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس خطیر رقم سے سن 2030 تک تقریباً 125 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کا اضافہ ممکن بنایا جائے گا۔ ابھی تک بھارت کے پاس 166 گیگا واٹ توانائی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

اندازوں کے مطابق دنیا میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار تقریباً 70 ملین ٹن سالانہ ہے
اندازوں کے مطابق دنیا میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار تقریباً 70 ملین ٹن سالانہ ہےتصویر: imago images

بھارت اس شعبے میں پانچ لاکھ سے زائد نئی ملازمتیں بھی پیدا کرنا چاہتا ہے۔ دیگر مقاصد میں مزید نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنا، فوسل فیولز کی درآمدات کو کم کرنا اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 50 ملین میٹرک ٹن کی کمی لانا شامل ہے۔

ہائیڈروجن اکانومی: ایک خواب یا حقیقت

بھارت کی کئی قابل تجدید توانائی کی سرکردہ کمپنیاں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ ان میں اڈانی گروپ، ریلائنس انڈسٹریز اور 'جے ایس ڈبلیو انرجی‘ کی ملکیتی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ اسی طرح پبلک سیکٹر کمپنیاں، جیسے کہ انڈین آئل اور این ٹی پی سی لمیٹڈ بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔

دنیا میں کتنی گرین ہائیڈروجن پیدا ہوتی ہے؟

گرین ہائیڈروجن اب بھی عالمی سطح پر پیدا ہونے والی ہائیڈروجن کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ اندازوں کے مطابق دنیا میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار تقریباً 70 ملین ٹن سالانہ ہے۔

 تجارتی طور پر تیار کی جانے والی زیادہ تر ہائیڈروجن ''گرے ہائیڈروجن‘‘ ہے، جو فوسل فیولز کے استعمال سے پیدا کی جا رہی ہے۔ ''بلیو ہائیڈروجن‘‘ بھی فوسل فیولز سے ہی پیدا کی جاتی ہے لیکن اس میں ایک ایسا نظام استعمال کیا جاتا ہے، جس کے تحت ضرر رساں گیسوں کا اخراج کم ہوتا ہے۔

اگر گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے ''پالیسی ترغیبات‘‘ فراہم کرنے کی بات کی جائے تو بھارت چین، یورپی یونین اور امریکہ جیسے ممالک کی پیروی کر رہا ہے۔

توانائی کے ماہرین کو توقع ہے کہ آئندہ چند برسوں میں گرین ہائیڈروجن کی پیداواری لاگت میں نمایاں کمی آئے گی۔ اندازوں کے مطابق گرین ہائیڈروجن مارکیٹ سال 2030ء تک بیس گنا اضافے کے ساتھ بڑھ کر سالانہ 80 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

ا ا / ر ب (اے پی)

ہائیڈروجن فیول ماحول دوست توانائی کا ذریعہ