1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: کورونا متا‌ثرین اب 19.5 ملین، اموات دو لاکھ سولہ ہزار

2 مئی 2021

کورونا وائرس کی عالمی وبا سے شدید متاثرہ ملک بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید تقریباﹰ تین ہزار سات سو مریض ہلاک ہو گئے۔ اسی دوران ایک دن میں اس وائرس کی تقریباﹰ تین لاکھ ترانوے ہزار نئی انفیکشنز بھی ریکارڈ کی گئیں۔

https://p.dw.com/p/3sqyX
تصویر: Abhishek Chinnappa/Getty Images

نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں میں آج اتوار کے روز جاری کردہ حکومتی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران آبادی کے لحاظ سے دنیا کے اس دوسرے سب سے بڑے ملک میں کووڈ انیس کے مزید 3,689 مریضوں کا انتقال ہو گیا۔

یوں اس جنوبی ایشیائی ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کے باعث ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد اب دو لاکھ پندرہ ہزار چھ سو کے قریب ہو گئی ہے۔

کیا نریندر مودی نے طبی ماہرین کی تنبیہ نظر انداز کر دی تھی؟

اس کے علاوہ کل ہفتہ یکم مئی کو ملک میں اس وائرس کی مزید تقریباﹰ تین لاکھ ترانوے ہزار نئی انفیکشنز بھی ریکارڈ کی گئیں۔ اس طرح آج اتوار کی صبح تک ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد بھی 19.5 ملین ہو گئی۔

'مودی نے تو پہلے ہی کورونا پر فتح کا اعلان کر دیا تھا'

ہلاکتوں اور انفیکشنز کی ریکارڈ یومیہ تعداد

بھارت میں کورونا وائرس کی موجودہ لہر اتنی شدید ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے وہاں نئے بیمار پڑنے والے افراد اور ہلاک شدگان کی روزانہ تعداد کے نئے سے نئے ریکارڈ دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ گزشتہ دس دنوں سے وہاں نئی انفیکشنز کی روزانہ تعداد مسلسل تین لاکھ سے زیادہ ہی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ کل ہفتہ ایسا مسلسل چوتھا دن تھا کہ ملک بھر میں کووڈ انیس کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی یومیہ تعداد تین ہزار سے زائد رہی۔

بھارت: لاشوں کو کندھا دینے والے کرائے پر دستیاب

بھارت کو اس وقت اس عالمی وبا کی دوسری لہر کا سامنا ہے۔ کل یکم مئی کی صبح جاری کردہ یومیہ سرکاری ڈیٹا کے مطابق کورونا کے نئے متاثرین کی تعداد چار لاکھ سے بھی زیادہ رہی تھی۔ یوں عالمی سطح پر بھارت دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا تھا، جہاں صرف ایک دن میں چار لاکھ سے زائد نئی انفیکشنز رجسٹر کی گئی تھیں۔

وزیراعظم نریندر مودی کو اس ’تباہی‘ کا جواب دینا ہو گا!

آکسیجن اور دیگر طبی سہولیات کی شدید کمی

صحت عامہ کا بھارتی نظام اس وبا کی وجہ سے اس وقت اتنے زیادہ دباؤ میں ہے کہ وہاں کووڈ انیس کے انتہائی بیمار مریضوں کے لیے آکسیجن اور دیگر طبی ساز و سامان اور سہولیات کی بھی شدید قلت ہے۔ ہسپتالوں پر بوجھ اتنا زیادہ ہے کہ ان کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ بھرے پڑے ہیں اور وہ وہاں مریضوں کے لیے بستر بھی چند ہفتوں سے بہت کم پڑ چکے ہیں۔

کیا بھارت پاکستانی امداد قبول کر لے گا؟

نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق صرف کل ہفتے کے روز ہی ملکی دارالحکومت نئی دہلی، آندھرا پردیش اور ہریانہ کی ریاستوں کے مختلف ہسپتالوں میں کم از کم بھی 34 مریض صرف اس وجہ سے انتقال کر گئے کہ متعلقہ ہسپتالوں کے پاس انہیں لگانے کے لیے آکسیجن نہیں تھی۔

اسی طرح اسی قلت کی وجہ سے ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے اتر پردیش کے مختلف ہسپتالوں میں بھی 31 مریضوں کا انتقال ہو گیا۔

کووڈ بحران: بھارت میں میڈیا کو سینسر کیوں کیا جا رہا ہے؟

وزیر اعظم مودی کی صدارت میں اجلاس

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اتوار دو مئی کو ایک ایسے اجلاس کی صدارت کی، جس میں ملک میں کورونا وائرس کی شدید سے شدید تر ہوتی ہوئی موجودہ لہر کے خلاف مزید مؤثر اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

کورونا وائرس: بھارت میں  اموات دو لاکھ سے تجاوز کر گئیں

بھارت میں یکم  مئی سے کورونا ویکسینیشن مہم میں ایک نئے مرحلے کا آغاز بھی ہو گیا تھا، جس کے تحت اب 18 سال سے زائد عمر کے ہر بالغ شہری کو کورونا ویکسین لگائی جائے گی۔ لیکن اس سرکاری فیصلے پر صرف چند ریاستوں میں ہی جزوی عمل درآمد ہو سکا کیونکہ کئی صوبوں کے پاس ویکسین کی اتنی قلت تھی کہ وہ ہر بالغ شہری کے لیے ویکسین کے پروگرام پر عمل درآمد شروع ہی نا کر سکے۔

پاکستان سے بھارت کے لیے کی جانے والی دعائیں

حکومتی بیانات کے مطابق ایک ارب تیس کروڑ کی آبادی والے بھارت میں 18 سال سے زائد عمر کے تمام  شہریوں کو ویکسین لگانے کے فیصلے پر عمل درآمد کے آغاز کے بعد پہلے دن پورے ملک میں 86 ہزار نوجوانوں کو ویکسین لگائی گئی۔

م م / ک م (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)