1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہریت ترمیمی بل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، عمران خان

10 دسمبر 2019

وزیراعظم عمران خان نے مودی حکومت کے کشمیر میں اقدامات اور شہریت سے متعلق متنازعیہ قانون پر اسے ’فاشسٹ‘ قرار دیا۔ البتہ انہوں نے پاکستان میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کوئی بات نہیں کی۔

https://p.dw.com/p/3UXCa
USA New York UN Generalversammlung | Imran Khan
تصویر: Reuters/L. Jackson

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کشمیری عوام کو سلام پیش کیا اور کہا کہ نریندرمودی حکومت کے اقدامات ’آر ایس ایس کے ہندو راشٹرا‘ نظریے کی مثال ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی بھارتی پارلیمان میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری کی مذمت کی اور کہا ہے کہ یہ قانون مذہب کے نام پر تقسیم کے خاتمے کے عالمی قوانین کے منافی ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کا یہ اقدام مذہب کے نام پر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔

دس سمبر انسانی حقوق کا عالمی دن ہے۔  پاکستان میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک میں انسانی حقوق سے متعلق متعدد چیلنجز ہیں جن میں اظہار آزادی پر قدغنیں، انتخابات میں مداخلت، سکیورٹی اداروں کی زیادتیاں، جبری گمشدگیاں، بچوں پر تشدد، اور اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک جیسے مسائل شامل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اس موقع پر کہا کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ کم از کم انسانی حقوق پر ایک چارٹر پر اتفاق کرلیں ۔ انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے آ رہی ہیں، خاص طور پر پاکستان میں۔ فرحت اللہ بابر کے مطابق یہ خلاف ورزیاں تب ہی ہوتی ہیں جب کوئی ادارہ یا انفرادی شخص اپنے دائرہ اختیار سے بڑھ کر کام کریں۔

اس سال کا ایشیا ڈیموکریسی اور ہیومن رائٹس ایوارڈ کا حق دار ایک آسٹریلین غیر سرکاری تنظیم ڈپلومیسی ٹریننگ پروگرام کو دیا گیا ہے۔ یہ تنظیم گزشتہ انتیس برسوں سے ایشیا اور بحر الکاہل میں جمہوری اقدار کی ترویج اور انسانی حقوق کے لیے کام کر رہی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید