1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت نے پاکستان کے ساتھ سرحد پار تجارت معطل کر دی

19 اپریل 2019

بھارت نے اعلان کیا کہ وہ بھارتی زیر انتظام اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے درمیان سرحد کے آر پار تجارت کو معطل کر رہا ہے۔ بھارت کا الزام ہے کہ اسے غیر قانونی ہتھیار بھارت پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3H4Bc
Karte Infografik The Kashmir conflict - disputed territories

بھارت نے جمعرات 18 اپریل کو اعلان کیا کہ وہ متنازعہ خطے کشمیر کے بھارتی اور پاکستانی زیر انتظام حصوں کے درمیان تجارت کو معطل کر رہا ہے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ان انٹیلیجنس رپورٹس کی روشنی میں کیا گیا ہے جن کے مطابق اس سہولت کو غیر قانونی ہتھیار، منشیات اور جعلی کرنسی سرحد پار پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

بھارت اور پاکستان نے تنازعات کے باوجود دونوں ممالک کے زیر انتظام کشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان تجارت کا سلسلہ بحال رکھا ہوا تھا۔ دونوں حصوں کی عوام کے درمیان یہ تجارت دو مختلف تجارتی راستوں کے ذریعے ہر ہفتے چار مرتبہ ہوتی تھی۔ یہ تجارت بارٹر سسٹم کے تحت ہوتی رہی ہے جس پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں۔

بھارت کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ حالیہ انٹیلیجنس رپورٹس سے یہ سامنے آیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت کو غیر قانونی طور پر رقم، منشیات اور ہتھیاروں کی آمد و رفت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

Grenze Pakistan Indien Kaschmir Chakothi
بھارت کا الزام ہے کہ لائن آف کنٹرول کے آر پار اس تجارت کو غیر قانونی ہتھیار بھارت پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔تصویر: Getty Images/Sajjad Qayyum

رواں برس فروری میں بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ایک خودکش کار بم حملے کے نتیجے میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے 40 سے زائد اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے پاکستان کو دی گئیں تجارتی مراعات کو ختم کر دیا تھا۔

بھارت کا دعویٰ تھا کہ یہ حملہ پاکستان میں موجود عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کی کارروائی تھی جس کے بعد فروری کے آخر میں بھارت نے پاکستانی علاقے بالاکوٹ کے قریب ایک فضائی حملے میں اس تنظیم کے ایک مبینہ تربیتی مرکز کو تباہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ اس بھارتی کارروائی کے نتیجے میں پاکستان نے بھی بھارتی زیر انتظام کشمیر میں فضائی کارروائی کی اور اس دوران ایک بھارتی طیارہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں مار گرایا تھا۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

 ا ب ا / ع ب (ڈی پی اے، روئٹرز)