1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت نے 36 رافال جنگی طیارے خریدنے کا فیصلہ کر لیا

عاطف بلوچ10 اپریل 2015

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کے ساتھ ملاقات میں فرانس سے رافال طرز کے 36 جنگی طیارے خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تین برسوں کے طویل مذاکرات کے بعد یہ ڈیل طے ہو سکی ہے۔

https://p.dw.com/p/1F6A6
تصویر: Reuters/I. Langsdon

بروز جمعہ دس اپریل کو پیرس میں واقع ایلیزے پیلس میں صدر اولانڈ سے ملاقات کے بعد مودی نے صحافیوں کو بتایا، ’’میں نے صدر اولانڈ سے کہا ہے کہ وہ ہمیں 36 رافال جیٹ فائٹرز مہیا کریں، جو پرواز کے لیے تیار ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’جنگی طیاروں اور آبدوزوں کی فراہمی کے سلسلے میں فرانس ہمیشہ ہی ایک قابل اعتماد سپلائر رہا ہے۔‘‘ مودی نے مزید کہا کہ اس ڈیل کے ضوابط اور دیگر پیچیدگیوں کو متعلقہ حکومتی اہلکار حتمی شکل دیں گے۔

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اپنے پہلے سرکاری دورہ یورپ کے دوران فرانس میں آج صدر اولانڈ سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں اربوں یورو مالیت کے فائٹر جیٹ طیاروں کی ڈیل کے باہمی تعاون کے دیگر معاملات پر گفتگو بھی ہوئی۔ وہ فرانس کے بعد جرمنی پہنچیں گے اور وہاں سے کینیڈا کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

فرانس پہنچنے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا شاندار استقبال کیا گیا۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ اور مودی کے مابین ملاقات میں یوں تو باہمی اشتراک کے متعدد سمجھوتوں پر مذاکرات ہوئے لیکن اس دوران رافال طرز کے جنگی طیاروں کی ڈیل کو انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ یہ امر اہم ہے نئی دہلی حکومت اپنی فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے یہ فرانسیسی جیٹ فائٹرز خریدنے میں دلچسپی رکھتی تھی۔

قبل ازیں فرانسیسی اخبار لا مونڈ کے مطابق مودی اور اولانڈ کے مابین ان مذاکرات میں رافال طرز کے 63 جنگی طیاروں کی ابتدائی ڈیل پر توجہ مرکوز کی جا رہی تھی۔ بتایا گیا تھا کہ 7.2 بلین یورو مالیت کے برابر اس ڈیل میں البتہ ان جنگی طیاروں کی تعداد کچھ کم یا زیادہ ہو سکتی ہے۔

ایک فرانسیسی سفارتکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ جمعے کی شب تک اس ابتدائی ڈیل کی تفصیلات عام کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مجوزہ ڈیل کے تحت بھارت کو فروخت کیے جانے والے ان طیاروں کی تعداد پچیس اور پچاس کے درمیان ہو سکتی ہے۔ فرانس نے ابھی حال ہی میں چوبیس رافال طیارے مصر کو بھی فروخت کیے تھے۔

فرانسیسی میڈیا رافال طرز کے طیاروں کی اس ڈیل کو ’صدی کی ڈیل‘ قرار دے رہا ہے۔ مودی کے فرانس پہنچنے سے قبل ایسی خبریں منظر عام پر آئی تھیں کہ مودی اور اولانڈ 126 طیاروں کی ڈیل کے حوالے سے کسی حتمی فیصلے پر پہنچ سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ نئی دہلی اور فرانس کے مابین اس ڈیل کے حوالے سے کئی برسوں سے مذاکرات چلے آ رہے ہیں۔

بھارتی حکومت نہ صرف ان طیاروں کی قیمت پر مذاکرات کر رہی ہے بلکہ اس کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ اس ڈیل کو حتمی شکل دینے کے بعد ان جدید طیاروں کے کچھ حصوں کی اسمبلنگ بھارت میں کی جائے۔ تاہم اب مودی کے تازہ بیان سے معلوم ہوا ہے کہ یہ طیارے فرانس میں ہی اسمبل کیے جائیں گے۔

بھارتی روزنامے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے بھی رپورٹ کیا تھا کہ نئی دہلی حکومت سنجیدگی سے سوچ رہی ہے کہ ابتداء میں کم ازکم چالیس رافال طیاروں کو اسٹریٹیجک بنیادوں پر خریدا جائے جبکہ بعد میں مزید طیاروں کا آرڈر دیا جائے۔ اس اخبار نے ایک اعلیٰ حکومتی اہلکار کے حوالے سے لکھا کہ اس ڈیل کو رواں برس حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ مزید یہ کہ کتنے طیارے خریدے جائیں گے، اس کا دارومدار ان جنگی طیاروں کی قیمت پر ہو گا۔

Symbolbild Algerien Geiselnahme Islamischer Staat Franzose
فرانسیسی میڈیا رافال طرز کے طیاروں کی اس ڈیل کو ’صدی کی ڈیل‘ قرار دے رہا ہےتصویر: picture-alliance/AP