1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیری رہنما فاروق عبداللہ بھی گرفتار

16 ستمبر 2019

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حکام نے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو متنازع پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لے لیا ہے۔ انہیں آج پیر کے روز سری نگر میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/3Pf7A
Farooq Abdullah
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan

پولیس کے ایک سینیئر اہلکار منیر خان کے مطابق، ''ہم نے انہیں گرفتار کیا ہے اور اب ایک کمیٹی اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ انہیں کب تک زیر حراست رکھا جائے گا۔‘‘ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی الزام یا عدالتی کارروائی کے دو برس تک جیل میں رکھا جا سکتا ہے۔

فاروق عبداللہ کی عمر اکیاسی برس ہے اور وہ بھارت کے قریب سمجھے جانے والےسینیئر کشمیری رہنما ہیں۔ حالیہ عرصے میں وہ پہلے بھارت نواز سیاستدان ہیں جنہیں پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) نامی متنازع قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران  بیس ہزار سے زائد کشمیریوں کو اس قانون کے تحت جیلوں میں رکھا گیا ہے۔

Indien Kaschmir-Konflikt
کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے ممکنہ عوامی ردعمل کے پیش نظر زیادہ تر کشمیری رہنماؤں کو جیلوں میں یا ان کو گھروں پر نظربند رکھا گیا ہے۔تصویر: picture-alliance/AP/M. Khan

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل پبلک سیفٹی ایکٹ کو ایک 'لاقانون قانون‘ قرار دیتی ہے اور ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت میں اس قانون کو حکومت کے مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے جس میں شفافیت، احتساب اور انسانی حقوق کے احترام کی کوئی گنجائش نہیں۔

بھارتی حکومت نے پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے وقت فاروق عبداللہ کو ان کے گھر پر نظر بند کر دیا تھا۔ تاہم چھ اگست کو بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمان کے ایوان زیریں لوک سبھا میں اس بات کی تردید کی تھی کہ فاروق عبداللہ کو حراست میں لیا گیا ہے یا گرفتار کیا گیا ہے۔

کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے ممکنہ عوامی ردعمل کے پیش نظر زیادہ تر کشمیری رہنماؤں کو جیلوں میں یا ان کو گھروں پر نظربند رکھا گیا ہے۔ ان میں فاروق عبداللہ کے بیٹے عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، شاہ فیصل اور میاں عبدالقیوم بھی شامل ہیں۔

کشمیر ’نیوکلیئر فلیش پوائنٹ‘ ہے

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ش ج (ایسوسی ایٹڈ پریس)