1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں کامن ویلتھ گیمز، فینل کا اظہارِ تشویش

14 ستمبر 2009

کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کے سربراہ نے سن 2010 ءکے مقابلوں کے حوالے سے بھارت میں تیاریوں میں ’تاخیر اور فقدان‘ پر تشویش ظاہر کی ہے۔

https://p.dw.com/p/Jf3F
تصویر: AP GraphicsBank

دولت مشترکہ کھیلوں کی فیڈریشن کے سربراہ مائیکل فینل نے خبر دار کیا ہے کہ وقت پر تیاریاں مکمل نہ ہونے کے باعث دو ہزار دس کا یہ ایونٹ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ فینل نے اس سلسلےمیں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کے ساتھ اکتوبر میں CGF کوآرڈینیشن کمیٹی کی میٹنگ کے دوران ملاقات کی خواہش بھی ظاہر کی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مائیکل فینل نے مقامی آرگنائزنگ کمیٹی کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں دولت مشترکہ کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

Queen's Baton Relay
کامن ویلتھ گیمزآئندہ سال تین سے چودہ اکتوبر تک بھارت میں منعقد ہونگےتصویر: AP

فینل نے اپنے خط میں CGF کی کوآرڈینیشن کمیٹی کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے، جس میں اتنے بڑے ایونٹ کے لئے بھارت کی انتظامی صلاحیتوں پر خبردار کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں 1982ء کے ایشین گیمز کے بعد کوئی بڑا ایونٹ منعقد نہیں ہوا، جس کے وجہ سے اس بار کامن ویلتھ گیمز کے انتظامات کے حوالے سے خامیاں رہ سکتی ہیں۔

نئی دہلی کی وزیر اعلٰی شیلا ڈکشٹ نے فینل کے خط پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کامن ویلتھ گیمز کی میزبانی کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔ تاہم ڈکشٹ نے اعتراف کیا کہ اتنے بڑے ایونٹ کے انتظامات میں مشکلات کے باعث انتظامی کمیٹی میں تھوڑی بہت گھبراہٹ بھی ہے۔

شیلا ڈکشٹ نے مزید کہا کہ اس ایونٹ کے لئے تشکیل دی گئی انتظامی کمیٹی کو ابھی کھلاڑیوں اور شائقین کے لئے ذرائع آمد ورفت کے ساتھ ساتھ کچھ دوسرے انتظامات بھی مکمل کرنے ہیں۔ نئی دہلی کی وزیر اعلیٰ نے اس انتظامات وقت پر پورے نہ ہونے کے امکانات کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔

پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق آئندہ سال بھارت میں تین تا چودہ اکتوبر کامن ویلتھ کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔ سن 2002ء میں دولت مشترکہ کھیلوں کے یہ مقابلے مانچسٹر میں ہوئے تھے جبکہ 2006ء میں یہ میلبورن میں منعقد ہوئے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی

ادارت: انعام حسن