1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں چار بہنوں پر تیزاب حملہ

Ali Amjad3 اپریل 2013

جنوبی ایشیا میں بڑھتے ہوئے تیزاب حملوں کی ایک اور تازہ ہولناک واردات بھارت کے شمالی علاقے میں ہوئی ہے جہاں پر چار بہنوں پر تیزاب پھینک کر انہیں زخمی کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/188mx
تصویر: Raveendran/AFP/Getty Images

یہ انسانیت سوز واقع منگل کے روز بھارتی صوبے اتر پردیش کے ضلع شاملی میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق، چاروں بہنیں جن کی عمریں انیس سے بیس سال ہیں، سرکاری اسکول سے گھر وآپس جا رہی تھیں کہ راستے میں موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے ان پر تیزاب پھینک دیا۔ یہ تین بہنیں ایک سرکاری اسکول میں ٹیچرز ہیں جبکہ سب سے چھوٹی انیس سالہ اسی اسکول میں طالبہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق علاقے کے سینئر پولیس آفیسر عبدلحامد نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سب سے چھوٹی بچی کو اس تیزاب حملے میں جلنے کی وجہ سے شدید زخم آئے ہیں اور اسے دہلی کے ایک ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حامد نے کہا کہ ابھی تک اس واقع میں ملوث مجرموں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

Indien Vergewaltigung Proteste
جنسی تشدد کے خلاف مظاہرہتصویر: Raveendran/AFP/Getty Images

دسمبر 2012 ء میں دہلی میں ایک میڈیکل کی طالبہ پر چھ افراد کی جانب سے جنسی تشدد کے بعد سے قومی سطح پر عورتوں کے خلاف ہونے والے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ان واقعات پر شدید عوامی رد عمل سامنے آنے پر بھارتی پارلیمنٹ نے قانون سازی کرتے ہوئے گینگ ریپ کے مجرموں کے لیے کم از کم سزا بڑھا کر بیس سال کر دی ہے لیکن بھارتی قانون سازوں نے ایسڈ حملہ آوروں کے خلاف سزا بڑھانے کی مخالفت کی۔ موجودہ قانون کے تحت ایسڈ حملوں کے مجرموں کو آٹھ سے بارہ سال کی سزا سنائی جا سکتی ہے جبکہ مجرموں کا یہ فعل قابل ضمانت ہے۔

تیزاب حملوں کے خلاف سرگرم تنظیم Stop Acid Attacks نے تیزاب حملوں کے حوالے سے بھارتی حکومت کی غفلت پر شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ تیزاب کی فروخت کو قواعد کے تحت کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی اتر پریش سے تعلق رکھنے والی ارچنا کماری کا کہنا ہے کہ بھارت میں عورتوں پر حملوں کے لیے تیزاب مردوں کے لیے ایک سستا اور مؤثر آلہ بن گیا ہے۔ ُحکومت تیزاب کی فروخت پر پابندی عائد کیوں نہیں کرتی؟ حکومت اس ہتھیار کی حمایت کیوں کر رہی ہے جو عورت کی زندگی کو ہلاک اور تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘

لندن کے ایک ادارے Acid Survivors Trust Internationalکے مطابق ایسڈ حملوں کے سالانہ دنیا بھر میں پندرہ سو واقعات رپورٹ کیے جاتے ہیں جبکہ بہت سے متاثرین خاموشی اختیار کرتے ہوئے اس طرح کے ہولناک واقعات سے حکام کو آگاہ نہیں کرتے۔

zh/zb(AFP)