1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں لیموں کیوں چوری ہو رہے ہیں؟

جاوید اختر، نئی دہلی
14 اپریل 2022

بھارت میں ان دنوں لیموں کی چوری کے واقعات زوروں پر ہیں۔ پچھلے چند روز میں کئی شہروں میں لیموں چرائے جا چکے ہیں، جس کے بعد تاجروں نے رکھوالی کے لیے ڈنڈا بردار محافظ تعینات کردیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/49vtH
Indien New Delhi Limetten
تصویر: Javed Akhtar/DW

بھارت میں لیموں کی قیمتیں ان دنوں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ شملہ میں آج اس کی قیمت 400 روپے فی کلوگرام تھی جبکہ دیگر شہروں میں بھی یہ 300روپے فی کلوگرام سے کم میں دستیاب نہیں۔ ایسے میں لیموں اب چوروں کے نشانے پر ہے اور اس کے مالکان اس 'قیمتی شے‘ کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔

لیموں اگانے والے بعض کسانوں نے تو باقاعدہ ڈنڈا بردار محافظ بھی تعینات کر دیے ہیں جبکہ کچھ لوگوں نے پولیس کی خدمات بھی حاصل کر لی ہیں۔

چوری کے مسلسل واقعات

لیموں چوری کا پہلا واقعہ اتوار کے روز اتر پردیش کے شاہ جہاں پور میں پیش آیا۔ بجاریا سبزی منڈی میں ایک دکان سے چور 60 کلوگرام لیموں چرا کر لے گئے۔

شاہ جہاں پور ہی کی ڈیلا پیر سبزی منڈی میں ایک دکان سے چور 50 کلوگرام  لیموں چرانے میں کامیاب ہو گئے۔ ان دونوں واقعات کی پولیس کے پاس باقاعدہ شکایت درج کرا دی گئی ہے۔ پولیس تفتیش تو کر رہی ہے تاہم چوروں کا فی الحال کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

لیموں چوری کا تازہ واقعہ بدھ کے روز کانپور میں پیش آیا، جہاں چور ایک دکان سے تقریباً 15 ہزار لیموں چرا کر لے گئے، جن کا وزن تقریباﹰ 750 کلوگرام بنتا تھا۔

بھارت میں تقریباً تین ہفتے قبل تک لیموں کی تھوک کی منڈی میں قیمتیں معمول کے مطابق یعنی 60 تا 70روپے فی کلوگرام تھیں لیکن رمضان کا مہینہ شروع ہونے کے بعد ان قیمتوں کو اچانک جیسے آگ لگ گئی۔ اب ہول سیل مارکیٹ میں بھی لیموں 350 روپے فی کلوگرام تک میں فروخت ہو رہے ہیں جبکہ چھوٹے دکاندار عام صارفین کو ایک لیموں 10سے 15روپے میں بیچ رہے ہیں۔

Grenzregion Indien-Pakistan | Ravi River in Sheikhupura, Punjab
لیموں باغات کی رکھوالی کے لیے ایک گارڈ کو یومیہ 500 روپے دینا پڑ رہے ہیںتصویر: Faqir Muhammad Waraich

سکیورٹی گارڈ تعینات

لیموں چوری ہو جانے کے خدشے کے باعث لیموں اگانے والے کئی کسانوں نے اپنے باغات میں گارڈ تعینات کر دیے ہیں۔ راجندر پال نامی ایک کسان کا کہنا تھا، ''یہ پہلا موقع ہے کہ ہمیں لیموں کو بچانے کے لیے سکیورٹی گارڈ کی خدمات لینا پڑ رہی ہیں۔ ہمیں ایک گارڈ کو یومیہ 500 روپے دینا پڑ رہے ہیں۔‘‘

لیموں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے عام لوگوں نے اس کا استعمال کم بھی کردیا ہے جبکہ شاہراہوں پر واقع ہوٹلوں نے بھی کھانے میں لیموں پیش کرنا بند کر دیا ہے۔ بڑے ہوٹلوں میں بھی سلاد میں لیموں کی مقدار کم ہونے لگی ہے۔

فیڈریشن آف ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشنز کے صدر گریش اوبرائے کا کہنا تھا، ''چھوٹے ہوٹلوں نے گاہکوں کو لیموں پیش کرنا بند کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور لیموں کی کم پیداوار کی وجہ سے قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔

Indien New Delhi Limetten
دکاندار عام صارفین کو ایک لیموں 10سے 15روپے میں بیچ رہے ہیںتصویر: Javed Akhtar/DW

بھارت میں لیموں کی پیداوار

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں مجموعی طورپر 3.17 لاکھ ہیکٹر رقبے پر لیموں کاشت کیا جاتا ہے اور ملک میں سالانہ 37.17 لاکھ ٹن لیموں پیدا ہوتا ہے، جس کا استعمال اندرون ملک ہی ہوتا ہے۔ اسے نہ تو برآمد کیا جاتا ہے اور نہ ہی بھارت لیموں درآمد کرتا ہے۔

بھارت میں سب سے زیادہ 45 ہزار ہیکٹر رقبے پر لیموں ریاست آندھرا پردیش میں اگایا جاتا ہے۔

زرعی ماہرین کے مطابق لیموں کی قیمت میں کمی کے فی الحال کوئی آثار نہیں۔ لیموں کی فصل سال میں تین مرتبہ تیار ہوتی ہے۔ غیر موسمی بارش کی وجہ سے لیموں کی موجودہ فصل کو کافی نقصان ہوا ہے اور اب اگلی فصل اکتوبر میں تیار ہو گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید