1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ذہنی مریضہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی، دو گرفتار

عاطف توقیر اے ایف پی
22 فروری 2018

بھارتی پولیس نے بدھ کو ریاست مغربی بنگال میں ایک ذہنی امراض کی شکار خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس پرتشدد جنسی حملے کے بعد اس خاتون کو آپریشن کے ذریعے بچایا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2t7X8
Indien Neu Delhi Protest gegen Vergewaltigung
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Qadri

بھارتی میڈیا کے مطابق اس 27 سالہ خاتون کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔ اس خاتون کو ہفتے کے روز ایک میلے سے اغوا کیا گیا تھا، جب کہ بعد میں اسے کھیتوں میں لے جا کر جنسی حملے میں آہنی سلاخ بھی استعمال کی گئی تھی۔ یہ خاتون اگلے روز برہنہ حالت میں خون میں لت پت ملی تھی اور اسے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں اس کا ہنگامی آپریشن کیا گیا۔

خواتین کی سلامتی کے لیے اقدامات کیے جائیں، مودی سے مطالبہ

’آٹھ ماہ کی بچی کی چیخوں سے سب آبدیدہ‘

بھارتی ریاست میں سیکس کی خریداری جرم قرار

مغربی بنگال پولیس کے ڈائریکٹر جنرل انجو شرما نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ’’دو افراد جن کی عمریں پچاس اور چوّن برس ہیں، گرفتار کیے جا چکے ہیں۔‘‘

شرما نے بتایا کہ مقامی عدالت نے ان ملزمان کو تفتیش کے لیے پولیس کی تحویل میں دینے کا حکم دیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق اس پرتشدد جرم کی شدت کی وجہ سے بھارت بھر میں دھچکا محسوس کیا گیا ہے اور جنسی حملوں کے اعتبار سے انتہائی بلند سطح کے حامل اس ملک میں ایک مرتبہ پھر اس موضوع پر بحث جاری ہے۔

بس اب بہت ہو گیا!

ریاستی وزیراعلیٰ مامتا بینرجی اس متاثرہ خاتون سے ملنے ہسپتال گئیں اور اعلان کیا کہ اس خاتون کے تمام طبی اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

اس حملے کے بعد ایک مرتبہ سن 2012ء میں نئی دہلی میں ایک طالبہ پر ہونے والے پرتشدد جنسی حملے کی یاد تازہ ہوگئی ہے، جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی تھی۔ اس پرتشدد واقعے کے بعد بھارت میں مظاہرے ہوئے تھے اور اس طرز کے حملوں سے متعلق نئی قانون سازی کی گئی تھی، تاہم اب بھی جنسی حملوں کے واقعات کی تعداد میں کوئی واضح فرق نہیں پڑا ہے۔