1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: جاٹ برادری کا پُر تشدد احتجاج، چار ہلاک

عاطف بلوچ20 فروری 2016

بھارتی ریاست ہریانہ میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کی وجہ سے کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ 78 زخمی ہو گئے ہیں۔ اس تشدد کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت نے متاثرہ اضلاع میں اضافی سکیورٹی تعینات کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hz1G
Indien Demonstration von Studenten in Rohtak Haryana
مقامی جاٹ برادری ملازمتوں اور تعلیم میں بہتر مواقع کے لیے ایک کوٹہ سسٹم کا مطالبہ کر رہے ہیںتصویر: Imago

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بتایا ہے کہ ہریانہ کی مقامی جاٹ برادری کی طرف سے شروع ہونے احتجاجی مظاہروں کے پرتشدد رنگ اختیار کرنے کے بعد حکومت نے تین اضلاع میں سینکڑوں فوجی اور نیم فوجی دستے تعینات کر دیے ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جمعے کو شروع ہونے والے ان مظاہروں کے نتیجے میں ہفتے کی شام تک کم ازکم چار افراد ہلاک جبکہ 78 زخمی ہو چکے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق صورت حال کو کنٹرول میں کرنے کی خاطر سکیورٹی فورسز کو براہ راست فائرنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔

مقامی جاٹ برادری ملازمتوں اور تعلیم میں بہتر مواقع کے لیے ایک کوٹہ سسٹم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہریانہ کے پولیس سربراہ وائے۔ پی سنگھل نے بیس فروری بروز ہفتہ بتایا کہ مظاہرین نے متعدد ریل روڈ اسٹیشن، دوکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، جس کے بعد ان مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

سنگھل کے مطابق امن عامہ کی صورت حال کو یقینی بنانے کے لیے سکیورٹی فورسز کو خبردار کیے بغیر براہ راست فائرنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثر تین اضلاع ہوئے، جن میں روہتک، بھیونی اور جھاجر شامل ہیں۔

آج ہفتہ کے روز ان اضلاع میں صورت حال انتہائی کشیدہ ہونے کے بعد خصوصی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سکیورٹی فورسز کو وہاں پہنچایا گیا۔ سنگھل نے بتایا ہے کہ ان تینوں اضلاع میں کرفیو بھی نافذ کیا جا چکا ہے۔

Indien Demonstration von Studenten in Rohtak Haryana
حکومت نے ہریانہ کے تین اضلاع میں سینکڑوں فوجی اور نیم فوجی دستے تعینات کر دیے ہیںتصویر: Imago

جمعے کے دن جاٹ برادری اور حکومتی نمائندوں کے مابین مذاکرات کی ناکامی کے بعد ان احتجاجی مظاہروں میں شدت پیدا ہوئی ہے۔ اس کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ریاستی اور وفاقی سطح پر جاٹوں کے لیے ایک کوٹہ سسٹم متعارف کرایا جائے، تاکہ انہیں یونیورسٹی میں تعلیم اور ملازمتوں کے حصول میں یکساں مواقع میسر آ سکیں۔

بھارتی آئین اجازت دیتا ہے کہ ’نچلی ذات‘ کے ساتھ امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔ حکومت نے کئی بھارتی صوبوں میں کئی نچلی ذاتوں کو ان خصوصی مراعات کو حق دار قرار دے رکھا ہے، جن میں جاٹ برادری بھی شامل ہے۔ لیکن ہریانہ میں جاٹ برادری کو ابھی تک خصوصی مراعات نہیں دی گئی ہیں۔