1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت، ایک اور مذہبی گرو پر عقیدت مند خاتون کے ریپ کا الزام

23 ستمبر 2017

بھارت میں ایک اور معروف مذہبی گرو کو ایک اکیس سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل ڈیرہ سچا سودا کے گرو گرمیت سنگھ کو اسی نوعیت کے جرم میں دس برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/2kZbT
Indien/ Vergewaltigung/ Proteste
تصویر: dapd

نئی دہلی میں پولیس افسر جے سنگھ نتھاوت کے مطابق متاثرہ خاتون نے ستر سالہ گرو کوشلیندرہ پراپن اچاریہ فلاہاری مہاراجہ کے خلاف زیادتی کی رپورٹ میں کہا ہے کہ گرو نے اس کے ساتھ سات اگست کو بھارتی ریاست راجھستان کے ایک شہر الوار میں واقع  اپنے مرکزی دفتر میں جنسی زیادتی کی تھی۔ اس خاتون کے والدین بھی روحانی گرو کے ماننے والوں میں سے ہیں۔

خاتون نے بتایا کہ نام نہاد روحانی گرو نے اس زیادتی کے بارے میں کسی کو کچھ نہ بتانے کی تنبیہ کی تھی لیکن ریپ کے الزام میں مجرم قرار دیے گئے ایک اور ہندو مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ کو عدالت کی جانب سے دس برس قید کی سزا سنائے جانے کے بعد اس لڑکی کے حوصلے بلند ہوئے اور اُس نے اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کی رپورٹ درج کروانے کا فیصلہ کیا۔

دریں اثنا ایک بھارتی عدالت نے  فلاہاری مہاراجہ کو پندرہ روز کے لیے جیل بھیجنے کا فیصلہ سنایا ہے جبکہ اس دوران پولیس اس حوالے سے اپنی تحقیقات مکمل کرے گی۔

خاتون کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی اس وقت ہوئی جب وہ گرو کی سفارش پر نئی دہلی میں ایک وکیل کے پاس انٹرن شپ کے بعد کمائے ہوئے تین ہزار روپے اُس کے حوالے کرنے گئی تھی۔ بھارت میں گرمیت سنگھ کے  ڈیرہ سچا سودا جیسے مذ ہبی فرقوں کو عوام کی کافی اکثریت حاصل ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی حملوں اور اسی طرز کے دیگر جرائم میں حالیہ برسوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔