1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ’اجارہ داری‘ کا خاتمہ ضروری، رپورٹ

7 اکتوبر 2020

امریکا کی بہت بڑی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی کاروباری اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ ایوان نمائندگان کی انصاف سے متعلقہ ایک کمیٹی نے انہیں کنٹرول میں لانے کی کی تجویز پیش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/3jYZc
تصویر: Reuters

امریکی ایوان نمائندگان کی انصاف سے متعلقہ امور کی کمیٹی نے اپنی ایک رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ چند بڑے بڑے کاروباری اداروں نے امریکی بزنس مارکیٹوں میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔

ان اداروں میں فیس بک، گوگل، ایپل اور ایمیزون خاص طور پر نمایاں ہیں۔ کمیٹی کے مطابق اجارہ داری کے اس سلسلے کو ختم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ اس کمیٹی نے ان چار بڑے اداروں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اپنی اجارہ داری سے کاروباری حلقوں کو اپنے مقاصد کا تابع بنا رکھا ہے۔

عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہوں کی امریکی کانگریس کے سامنے پیشی

امریکی کانگریس کے ایوان زیریں کے مطابق ملک میں کاروبار کے لیے پہلے سے موجود عدم اعتماد سے متعلق ضوابط میں بڑی تبدیلیاں لائی جانا چاہییں۔ اس کمیٹی کی یہ رپورٹ پندرہ ماہ کی چھان بین کے بعد مرتب کی گئی اور اس کا اجراء منگل چھ اکتوبر کو عمل میں آیا۔

Logos Facebook, Google, Amazon und Apple
تصویر: picture-alliance/dpa

رپورٹ کے مطابق گوگل نے سرچ انجن سے منسلک کاروباری سرگرمیوں کو پوری طرح اپنے زیرِ اثر کر رکھا ہے۔ فیس بک نے سوشل نیٹ ورکنگ مارکیٹ پر مکمل اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔

فیک نیوز سائٹس بھی گوگل اور ایمازون سے کما رہی ہیں، رپورٹ

ان کے ساتھ ساتھ ایپل نے سارے امریکا میں اہم اور پائیدار موبائل آپریٹنگ سسٹم اور دوسری کمپیوٹنگ ایپلیکیشنز کے ساتھ اسی نوعیت کی کاروباری سرگرمیوں کو زیرِ اثر کیا ہوا ہے۔ اسی طرح ایمیزون اپنے قابلِ اعتبار آن لائن کاروبار سے مسلسل اپنے کاروباری حجم کو بڑھاتا جا رہا ہے۔

’یہ ادارے ریاستی ڈھانچے کو چیلنج کرنے لگے ہیں‘

ساڑھے چار سو صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب ان بڑی بڑی کمپنیوں نے ریاستی ڈھانچے کو بھی چیلنج کرنا شروع کر دیا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ماضی میں ایسی اجارہ داری کا دور اس وقت دیکھا گیا تھا، جب تیل کی صنعت سے وابستہ بڑے بڑے کاروباری افراد اور ریل ٹریک کے بزنس سے منسلک تاجر برادری نے اپنا ایک حلقہٴ اثر قائم کر لیا تھا۔

 

اس خصوصی رپورٹ کی مناسبت سے ایوان نمائندگان کی متعلقہ کمیٹی کے سربراہ جیرالڈ نیڈلر اور اینٹی ٹرسٹ کمیٹی کے چیئرمین ڈیوڈ سیسلین کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان چار کاروباری اداروں نے اپنی قوت سے ملکی معیشت کے ایک بڑے حصے پر اپنی گرفت مستحکم بنا رکھی ہے۔

فیس بک، گوگل کو خبروں کے استعمال کی ادائیگی کرنا ہو گی، آسٹریلیا

’استحصالی رویے‘

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ کاروباری ادارے اپنی ساکھ اور قوت سے مارکیٹوں میں استحصالی رویے اپنائے ہوئے ہیں اور انہوں نے دوسرے اداروں کے لیے مسابقتی عمل کے دروازے بھی بند کر دیے ہیں۔

اس برس پاکستانیوں اور بھارتیوں نے گوگل پر کیا سرچ کیا؟

اس رپورٹ میں امریکی کانگریس سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسی قانون سازی کرے، جس کے ذریعے ان اداروں کو ان کی مناسب حدود میں رکھنا ممکن ہو سکے۔ یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ ان ادروں کو حکم دیا جائے کہ وہ اپنے اپنے کاروبار کو تقسیم کریں اور دوسرے اداروں کو خرید سکیں۔ رپورٹ کے مطابق ایسی جامع قانون سازی کی ضرورت ہے جو کاروباری شعبے میں وسیع تر تبدیلیوں کی وجہ بن سکے۔

ع ح / م م (اے پی، اے ایف پی)